ویزوں کے غلط استعمال کو روکنے کیلئے نئے ضوابط میں جرمانے بھی متعارف / سعودی حکومت
سرینگر // سعودی وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی نے حج اور عمرہ کی خدمات کیلئے عارضی ورک ویزا کے ضوابط میں معمولی تبدیلی لائی ہے ۔ جس میں ایک موسمی ورک ویزا کا نام بدل کر حج اور عمرہ کی خدمات کیلئے عارضی ورک ویزارکھ دیا گیا ہے اور ان ویزوں کی رعایتی مدت 15 شعبان سے محرم کے اختتام تک بڑھانا شامل ہے۔ سی این آئی مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق سعودی کابینہ کی جانب سے حج اور عمرہ کیلئے عارضی ورک ویزا کے نئے ضوابط کو منظوری دی گئی ہے ۔ ان تبدیلیوں کا مقصد نجی شعبے کے لیے مزید لچک فراہم کرنا ہے، جس سے کاروباری اداروں کو لیبر مارکیٹ کے تقاضوں کے مطابق ویزا کی ضروریات کو بہتر طریقے سے ہم آہنگ کرنے اور کام کے لیے مزید پرکشش ماحول پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔اپ ڈیٹس میں سے ایک موسمی ورک ویزا کا نام بدل کر حج اور عمرہ کی خدمات کے لیے عارضی ورک ویزا رکھ دیا گیا ہے اور ان ویزوں کی رعایتی مدت 15 شعبان سے محرم کے اختتام تک بڑھانا شامل ہے۔نئے ضوابط عمرہ سیزن کے دوران کام کرنے والے اداروں کی عارضی ورک ویزا کی اہلیت کو بڑھا کر ان کی ضروریات کو بھی پورا کریں گے۔اپ ڈیٹ شدہ ضوابط ویزہ سے متعلق طریقہ کار کو مکمل کرنے، گورننس اور شفافیت کو بڑھانے کیلئے درکار واضح ٹائم فریم کا خاکہ پیش کرتے ہیں۔اس کے علاوہ، وزارت نے آجروں اور ملازمین دونوں کے تحفظ پر زور دیا کہ دونوں فریقوں کو ایک دستخط شدہ ملازمت کا معاہدہ فراہم کیا جائے، اور بیرون ملک سعودی سفارت خانوں اور قونصل خانوں کے ذریعے ویزا حاصل کرنے کے لیے میڈیکل انشورنس کو لازمی شرط قرار دیا جائے۔نئے ضوابط میں جرمانے بھی متعارف کرائے جائیں گے جس کا مقصد عارضی کام کے ویزوں کے غلط استعمال کو روکنا ہے۔مزید 90 دنوں کیلئے ویزوں کی توسیع کے اختیار کے ساتھ کاروبار اب زیادہ لچک سے لطف اندوز ہوں گے اور عارضی ویزا جاری کرتے وقت، عمل کو ہموار کرتے ہوئے مزید توثیق کی ضرورت نہیں ہوگی۔یہ ترامیم ان کی منظوری کے 180 دن بعد نافذ العمل ہوں گی، جس سے کاروباری اداروں کو نئے نظام کے مطابق ڈھالنے کا وقت ملے گا اور اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ حج اور عمرہ کے سیزن کے دوران کام آسانی سے چل سکے۔