0

حجۃ الإسلام شیخ علی نجفی (دام عزہ ) کی نجف اشرف میں منعقدہ تقریب میں شرکت

شہداء قائدینِ فتح و ظفر کی یاد میں

حجۃ الإسلام شیخ علی نجفی (دام عزہ ) کی نجف اشرف میں منعقدہ تقریب میں شرکت


▪️ قائدین فتوحات کے معمارتھے
▪️ دہشت گرد قوتوں کے خلاف فتح حاصل کرنے اور عراقی شہروں کی آزادی میں حشد شعبی کا کردار نمایاں اور اہم تھا
مرجع مسلمین و جہانِ تشیع حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ الحاج حافظ بشیر حسین نجفی دام ظلہ الوارف کے فرزند، مرکزی دفتر کے مدیر اور انوار النجفیہ فاؤنڈیشن کے سربراہ حجۃ الإسلام شیخ علی نجفی (دام عزہ ) نے نجف اشرف میں گذشتہ سالوں کی طرح اس سال بھی ، الغری فاؤنڈیشن برائے معارف اسلامیہ کے زیرِ اہتمام شہداء قائدینِ فتح و ظفر کی یاد میں “فتح و ظفر کے رہنما اورعزم و وقار” کے موضوع کے تحت منعقدہ سالانہ تقریب میں شرکت کی۔
حجۃ الإسلام شیخ علی نجفی (دام عزہ ) نے اپنی تقریر میں اس بات پر زور دیا کہ دہشت گرد قوتوں کے خلاف فتح حاصل کرنے اور عراقی شہروں کی آزادی میں حشد شعبی کا کردار نمایاں اور اہم تھا ۔ انہوں نے یہ بھی ذکر کیا کہ قائدینِ فتح و ظفر حقیقی فتح کے معمار تھے، کیونکہ انہوں نے میدانِ جنگ میں قیادت اور روحانی رہنمائی کو یکجا کیا، اور بلند اخلاقیات اور پختہ ایمان کی عظیم مثال پیش کی۔

جد و جہد اور میدان میں قربانیاں
حجۃ الإسلام شیخ علی نجفی (دام عزہ ) نے ذکر کیا کہ قائدینِ فتح و ظفر ایسی خصلتوں کے حامل تھے جو انہیں آنے والی نسلوں کے لیے بہترین آئیڈیل بنا دیتی ہیں، جن میں: مسئلہ اور مقصد پر پختہ ایمان، حکمتِ عملی کے تحت منصوبہ بندی، محنت و لگن، اور جہادی کام میں خلوص و عزم اہمیت کا حامل ہے تاکہ کلمہ الٰہی ہمیشہ سربلند رہے۔
حجۃ الإسلام شیخ علی نجفی (دام عزہ ) نےقائدینِ فتح و ظفر کی عظیم قربانیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی حکیمانہ اور میدانِ جنگ میں قیادت، فوجیوں کی فلاح و بہبود، ان کے حوصلے بلند کرنا، اور مختلف محاذوں کے ساتھ ہم آہنگی و تعاون فتح کے حصول کے اہم ترین عوامل میں شامل تھے۔

اصول جو قائدین نے اپنائے
حجۃ الإسلام شیخ علی نجفی (دام عزہ ) نے دینی اصول اور قومی اقدار کی پیروی کی اہمیت پر زور دیا، اور اس بات پر زور دیا کہ اتحاد اور قومی شناخت کو برقرار رکھنا ضروری ہے، جو ہمیشہ قائدینِ فتح و ظفرکی کوششوں کا بنیادی حصہ رہا ہے۔

حجۃ الإسلام شیخ علی نجفی (دام عزہ ) نے یہ بھی کہا کہ قائدینِ فتح و ظفر کا تجربہ امت کے لیے عظیم اسباق فراہم کرتا ہے، جن میں : اخلاص، اللہ سبحانہ وتعالیٰ پر توکل، مشکلات کا مقابلہ کرنے میں ارادے کی طاقت، فتح حاصل کرنا، خون کی حفاظت کرنا، اور اجتماعی عمل اور حکیمانہ قیادت کے گرد یکجہتی کا فروغ اہم ہیں۔
حجۃ الإسلام شیخ علی نجفی (دام عزہ ) نے اپنی بات ختم کرتے ہوئے کہا کہ قائدینِ فتح و ظفر نے ایک عظیم ورثہ چھوڑا ہے، جو ایک نسل کی تعمیر میں مددگار ثابت ہوا ہے، جو قربانی اور فتح کی قدروں کو اپنائے ہوئے ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ امن و استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے اس کام کا تسلسل ضروری ہے۔

انہوں نے مزید کہا
قائدینِ فتح و ظفر صرف میدانِ جنگ کے قائدین نہیں تھے، بلکہ وہ ایمان والے اور قربانی دینے والے رہنماؤں کے لئے نمونہ عمل تھے، اور ان سے بہادری کے ساتھ لڑنے والے فوجیوں نے یہ سیکھا کہ فتح صرف پختہ ایمان اور اجتماعی کام سے ہی حاصل کی جا سکتی ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں