میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ گوجروں اور بکر والوں کے ریزرویشن کو نہیں چھیڑا جائیگا / ترون چھگ
پہاڑیوں کو ریزرویشن ایک الگ چیز ، سابقہ جماعتوں نے ان طبقوں کو حقوق سے محروم رکھا تھا
سرینگر // جموں کشمیر میں ستمبر 2024سے قبل ہی اسمبلی انتخابات ہونگے کا اعلان کرتے ہوئے بی جے پی کے جنرل سیکرٹری اور جموں کشمیر و لداخ انچارج ترون چھگ نے کہا کہ 5اگست 2019کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں جموں کشمیر کو ایک نئی شکل دینے کیلئے کام جاری ہے ۔ سی این آئی کے مطابق جموں میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے بی جے پی جنرل سیکرٹری ترون چھگ نے کہا کہ پہلے ہی اعلان کیا جا چکا ہے کہ جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات ماہ ستمبر سے پہلے ہونگے تو اس کے مطابق ہی جموں کشمیر میں انتخابات ہونگے اور بی جے پی کا بھی یہی زور ہے کہ جموں کشمیر جلدا ز جلد انتخابات کرائیں جائے ۔ ترون چھگ نے کہا کہ 5اگست 2019سے لیکر آج تک ایک ایک پل جموں کشمیر میںوکاس اور امن کے قیام کیلئے لگایا گیا ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت نے اس بات کو یقینی بنایا کہ جو سہولیات ملک کے دیگر لوگوں کو دی جاتی ہے وہیں جموں کشمیر کے عوام کو بھی دی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ گوجر بکروال طبقوں کے ساتھ ساتھ دیگر جو طبقات ہے انہیں حقوق ملے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہر کوئی آج دیش کی ترقی میں حصہ لے رہیں ہے ۔ انہوں نے کہا ’’ 5 اگست 2019 کے بعد بی جے پی نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں خطے میں امن، خوشحالی اور ترقی کو یقینی بنانے کیلئے اپنی کوششوں کو بروئے کار لایا۔ دہشت گردی کے سرمائے کو سیاحتی دارالحکومت بنانے کی کوششیں جاری ہیں۔ سماج کے نظر انداز شدہ طبقات کو بھی بااختیار بنایا جا رہا ہے، اور جموں و کشمیر کے لوگوں کو ملک کے دیگر شہریوں کو حاصل سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں‘‘ ۔ انہوں نے کہا کہ پہلے گوجروں اور بکر والوں کو ریزرویشن دیا گیا تھا لیکن حال ہی میں پہاڑی برادری کو بھی ریزرو زمرے میں شامل کیا گیا ہے۔ انہوںنے کہا ’’ میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ گوجروں اور بیکروالوں کے ریزرویشن کو نہیں چھیڑا جائے گا اور نہ ہی اس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی جائے گی‘‘۔ پہاڑیوں کو ریزرویشن ایک الگ چیز ہے۔ ان برادریوں کو این سی، پی ڈی پی اور کانگریس نے ان کے حقوق سے محروم رکھا۔ ان جماعتوں نے ماضی میں ایسی برادریوں کو دبانے کے لیے ظلم کے ہر ہتھیار کا استعمال کیا، لیکن وزیر اعظم مودی ان طبقات کو بچانے کیلئے آئے اور انھیں بااختیار بنایا اور انھیں مرکزی دھارے میں لایا۔