Shri Nityanand Rai Taking Charge As The Minister Of State For Home Affairs In New Delhi On June 01 2019 19

جموں کشمیر میں امن و امان کی بحالی کو پہلی ترجیح ، ملک کے کسی بھی حصہ میں تشدد برداشت نہیں ہوگا

جماعت اسلامی جموں کشمیر ، لبریشن فرنٹ ، مسلم لیگ اور تحریک حریت سمیت 17تنظیوں پر پابندی عائد
مرکز کسی بھی تنظیم کو غیر قانونی ایسوسی ایشن قرار دے سکتی ہے، جس کا اطلاق پورے ملک کیلئے ہوگا/ نیتی آئند رائے

سرینگر // جموں کشمیر میں امن و امان کی بحالی کو پہلی ترجیح قرار دیتے ہوئے مرکزی وزیر برائے امور داخلہ نیتی آئند رائے نے کہا کہ جماعت اسلامی جموں کشمیر ، لبریشن فرنٹ جموں کشمیر ، مسلم لیگ اور تحریک حریت سمیت 17تنظیموں کو یو اے پی اے کے تحت غیر قانونی قرار دیا گیا ہے ۔ سی این آئی کے مطابق لوک سبھا میں ایک تحریری سوال کے جواب میں مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نیتی آنند رائے نے کہا کہ جموں کشمیر میں گزشتہ سالوں کے دوران حالات میں نمایاں بہتری دیکھی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ کچھ جماعتوں جو ملک کے ساتھ ساتھ جموں کشمیر میں امن بگاڑ نے میں ملوث تھے ان پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ انہوں نے نام بتاتے ہوئے ایک تحریری جواب میں تفصیلات شیئر کیں اور کہا کہ غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 کے تحت وزارت داخلہ کی فہرست میں فی الحال 17تنظیموں کا نام غیر قانونی انجمنوں کے طور پر ہے۔انہوں نے کہا کہ ان میں اسٹوڈنٹس اسلامک موومنٹ آف انڈیا ،یونائیٹڈ لبریشن فرنٹ آف آسام ، نیشنل ڈیموکریٹک فرنٹ آف بوڈولینڈ ۔انتہا پسند تنظیمیں، یعنی– (i) پیپلز لبریشن آرمی اور اس کا سیاسی ونگ، انقلابی عوامی محاذ کے علاوہ (ii) یونائیٹڈ نیشنل لبریشن فرنٹ اور اس کا مسلح ونگ، منی پور پیپلز آرمی ۔(iii) پیپلز ریوولیوشنری پارٹی آف کانگلیپک اور اس کا مسلح ونگ ‘ریڈ آرمی’؛ (iv) کانگلیپک کمیونسٹ پارٹی اور اس کا مسلح ونگ، جسے ‘ریڈ آرمی’ بھی کہا جاتا ہے۔ (v) کنگلی یاول کانبا لوپ (vi) رابطہ کمیٹی اور (vii) الائنس فار سوشلسٹ یونٹی کانگلیپک ان 17 تنظیموں میں شامل ہیں جنہیں UAPA کے تحت غیر قانونی ایسوسی ایشن قرار دیا گیا ہے۔اس کے علاوہ، انہوں نے کہا کہ آل تریپورہ ٹائیگر فورس ،نیشنل لبریشن فرنٹ آف تریپورہ ،نیشنل لبریشن کونسل ،لبریشن ٹائیگرز آف تامل ایلم نیشنل سوشلسٹ کونسل آف ناگالینڈ (کھپلنگ) ،اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن جماعت اسلامی جموں و کشمیر؛ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ (محمد، یاسین ملک دھڑا)؛ سکھس فار جسٹس ،پاپولر فرنٹ آف انڈیا اور اس کے ساتھی یا ملحقہ یا فرنٹ بشمول کیمپس فرنٹ آف انڈیا آل انڈیا امامس کونسل نیشنل کنفیڈریشن آف ہیومن رائٹس آرگنائزیشن قومی خواتین فرنٹ، جونیئر فرنٹ، ایمپاور انڈیا فاؤنڈیشن اور ری ہیب فاؤنڈیشن، کیرالہ دیگر تنظیمیں ہیں جنہیں ایم ایچ اے نے غیر قانونی ایسوسی ایشن قرار دیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی ، مسلم لیگ جموں کشمیر (مسرت عالم دھڑا) اور تحریک حریت، جموں و کشمیر دیگر تنظیموں میں شامل ہیں جو یو اے پی اے کے تحت غیر قانونی انجمنوں کے طور پر درج ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کے سیکشن 3 کی ذیلی دفعہ (1) کے ذریعے عطا کردہ اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے، مرکزی حکومت کسی بھی تنظیم کو غیر قانونی ایسوسی ایشن قرار دے سکتی ہے، جس کا اطلاق پورے ملک کیلئے ہوگا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں