0

جموں و کشمیر کے ریاستی درجے کی بحالی اولین ترجیح، مقررہ وقت پر بحال ہوگا

جموں و کشمیر کے لوگ وزیر اعظم مودی کی عزت کرتے ہیں، علاقائی قیادت نے انہیں گمراہ کیا
ہمیں بتایا جاتا کہ جماعت اسلامی پر پہلے پابندی عائد کرنے والی کون سی جماعت تھی؟/ ترون چھگ

سرینگر // جموں و کشمیر کے لوگ وزیر اعظم مودی کی عزت کرتے ہیں کیونکہ مقامی جماعتوں نے انہیں آج تک صرف عوام کو گمراہ کیا ہے کی بات کرتے ہوئے بی جے پی کے قومی جنرل سیکرٹری اور جموں کشمیر انچارج ترون چھگ نے کہا کہ لوگوں نے پہلے ہی کانگریس ، پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس کو مسترد کر دیا ہے اور اب اسمبلی انتخابات میں انہیں ہار کا مزہ سہنا ہوگا ۔ سی این آئی کے مطابق سرینگر میں پارٹی کارکنون کے ساتھ میٹنگ کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے بی جے پی کے قومی جنرل سیکرٹری اور جموں کشمیر انچارچ ترون چھگ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس جموں و کشمیر میں منافقانہ کردار ادا کر رہی ہے۔انہوں نے کہا’’یہ این سی ہی تھی، جس نے پہلے جماعت اسلامی پر پابندی لگائی اور اب وہ تنظیم کے انتخابات میں حصہ لینے کا خیرمقدم کر رہے ہیں اور الزام تراشی کا کھیل کھیل رہے ہیں‘‘۔انہوں نے کہا کہ پارٹی لیڈر عمر عبداللہ نے واضح کر دیا ہے کہ وہ ریاست کی بحالی تک اسمبلی انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے، لیکن پارٹی اس قدر کنفیوزڈ ہے اور یہاں تک کہ وہ اپنے وعدوں پر قائم نہیں رہی۔چھگ نے یہ بھی کہا کہ پارٹی دفعہ 370 کے نام پر لوگوں کو گمراہ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا ’’ پہلے، پارٹی اپنے منشور میں دفعہ 370 کی بحالی کا ذکر کر رہی ہے اور اب یہ دعوی کر رہی ہے کہ اسے بحال کرنے میں 100 سال بھی لگ جائیں گے۔ ‘‘ چھگ نے کہا ’’ جموں و کشمیر کی ریاست کا درجہ بحال کرنا بی جے پی کی اولین ترجیح ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے عوام کو یقین دلایا ہے کہ اسمبلی انتخابات کے بعد جب حالات معمول پر آئیں گے، ریاست کا درجہ بحال کیا جائے گا‘‘۔انہوں نے مزید کہا کہ ان کی پارٹی کو جموں و کشمیر میں اکثریت حاصل کرنے اور اگلی حکومت بنانے کا یقین ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں