مختلف لوگوں سے اس بارے میں رائے مانگنا بڑی سازش کی نوید۔۔ آغا حسن
سرینگر//جموں کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے حجۃ الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے کہا آج جہاں لوگ وقف ترمیمی بل کے بارے میں جے پی سی (جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی) کو بڑی تعداد میں مخالفت ہورہی ہے اور لوگ حکومت کے سامنے واضح کہتے ہیں کہ ترمیم شدہ بل کی کوئی ضرورت نہیں ہے بلکہ اس سے مزید نقصانات کا خدشہ ہے اس دوران مرکزی حکومت کی نظریں جموں و کشمیر کے شیعہ موقوفات کے تئیں مرکوز ہونا کسی بڑی سازش کی نوید ہے آغا صاحب نے کہا آج مرکز نے مختلف لوگوں کو نامہ ارسال کرتے ہوئے لکھا ہے کہ وہ اس بارے میں اپنی رائے پیش کریں آغا صاحب نے واضح الفاظ میں کہا وقف املاک حکومت کی املاک نہیں ہے نہ ہی یہ راجا مہاراجاوں کی جائداد ہے بلکہ یہ شیعہ عوام کی اپنی ذاتی املاک ہیں جو انہوں نے مذہبی اور خیراتی کاموں کے لیے پیش کی ہے جس پر حدود شرعی نافظ ہیں اور متولیوں کا رول صرف حفاظت اور شرعی امورات میں خرچ کرنا ہے آغا صاحب نےاس مرکزی سوچ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا یہ غیر شرعی اقدام کسی بھی حال میں قابل قبول نہیں ہوگا اور یہ مداخلت فی الدین کا منہ بولتا ثبوت ہےجس سےعام لوگوں کا بھی باخبر رہناوقت کی اہم ترین ضرورت ہے