0

جب تک روہنگیائی یہاں ہیں ہمیں ان کا خیال رکھنا پڑے گا کیونکہ وہ بھی انسان ہیں جانور نہیں :وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ

جموں//جموں وکشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ اگر مرکزی حکومت روہنگیائیوں کو واپس بھیج سکتے تو بھیجیں اگر نہیں تو انہیں موسم سرما میں مارا نہیں جا سکتا ہے۔انہوں نے کہاکہ جب تک روہنگیائی یہاں ہیں ہمیں ان کا خیال رکھنا ہی پڑے گا کیونکہ وہ بھی انسان ہے۔وزیر اعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ لوگوں کے جذبات و احساسات کو مد نظر رکھتے ہوئے ریاستی درجے کی بحالی کا فیصلہ جلدازجلد لیا جانا چاہئے۔

ان باتوں کا اظہار وزیر اعلیٰ نے جموں میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔انہوں نے کہاکہ جموں میں مقیم روہنگیائی مسلمانوں کا مسئلہ انسانی ہے لہذا سردی کے ان ایام میں انہیں بنیادی سہولیات سے محروم نہیں رکھاجاسکتا۔عمر عبداللہ نے کہاکہ مرکزی حکومت یہ طے کرئے کہ ان کا کیا کرنا ہے اگر انہیں واپس بھیجنا ہے تو بھیجیں ، اگر نہیں تو انہیں یہاں پر ہم مار تو نہیں سکتے ہیں۔وزیرا علیٰ نے مزید بتایا کہ مرکزی حکومت کو اس مسئلے پر اپنی پوزیشن واضح کرنی چاہئے کہ روہنگیائیوں کا کیا کرنا ہے۔جموں وکشمیر کے وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ جب تک وہ جموں میں ہیں ان کی دیکھ بھال کرنا ہمارا فرض ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے روہنگیائی مسلمانوں کو یہاں نہیں لایا ، ان کو لایا گیا اوریہاں بسایا گیا ، اگر مرکز کی پالیسی بدل گئی تو انہیں یہاں سے اٹھایا جائے لیکن ان کے ساتھ جانوروں جیسا سلوک نہیں کیا جانا چاہئے کیونکہ وہ بھی انسان ہیں ۔

بنگلہ دیش میں ہندوں پر مظالم ڈھانے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ نے کہاکہ حالات کو سدھارنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ان کے مطابق آنجہانی واجپائی جی نے کہا تھا کہ دوست بدل سکتے ہیں پڑوسی نہیں لہذا سبھی ہمسایہ ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات وقت کی اہم ضرورت ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہا :’ہماری یہ کوشش ہونی چاہئے کہ سبھی ہمسایہ ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات قائم ہو سکے۔ ‘انڈیا بلاک میں خلفشار پیدا ہونے کے بارے میں جب وزیر اعلیٰ سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہاکہ پارلیمانی الیکشن کے بعد انڈیا بلاک کی کوئی میٹنگ منعقد نہیں ہوئی لہذا اس حوالے سے پھیلائی جانے والی افواہیں حقیقت سے بعید ہے۔

سٹیٹ ہڈ کی بحالی کے بارے میں پوچھے گئے ایک اور سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ نے کہا:’مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ اور پارلیمنٹ میں وعدہ کیا ہے کہ جموں وکشمیر کو واپس ریاست کا درجہ ملے گا اور اب وقت آگیا ہے کہ اس وعدئے کو پورا کیا جائے۔‘انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر کے لوگوں کا یہ آئینی اور قانونی حق ہے کہ ریاست کا درجہ واپس دیا جائے کیونکہ لوگوں نے سرکار تشکیل دی ہے اب اس حکومت کوآزادانہ کام کرنے کی اجازت دی جانی چاہئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں