بے گناہ فلسطینیوں کے قتل عام کے خلاف واشنگٹن میں ہزاروں افراد کا احتجاجی مظاہرہ
واشنگٹن //غزہ پر اسرائیل کی تباہ کن بمباری اور بے گناہ فلسطینیوں کے قتل عام کے خلاف ہفتے کے روز واشنگٹن میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے، واشنگٹن میں نکالی گئی ریلی میں امریکہ کے دیگر شہروں سے بھی بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اور بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کی مخالفت کی مذمت کی۔
ریلی کے شرکاء کا کہنا تھا کہ اگر امریکی صدر نے غزہ میں بے گناہ فلسطینیوں کے قتل عام کی حمایت جاری رکھی تو وہ 2024 میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں ان کی مخالفت کریں گے۔
قابل ذکر ہے کہ 7 اکتوبر کو فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے غزہ کی ناکہ بندی کے خلاف اس غیر قانونی طور پر مقبوضہ علاقوں میں طوفان الاقصیٰ آپریشن کیا تھا ، حماس کی اس کارروائی میں 1400 اسرائیلی ہلاک اور 250 کے قریب یرغمال بنائے گئے تھے، اس کے بعد صہیونی فوج نے غزہ پر فضائی حملے تیز کر دیے اور بچوں اور خواتین سمیت عام شہریوں کا قتل عام شروع کر دیا جسے انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں نسل کشی قرار دے رہی ہیں۔
صیہونی افواج نے غزہ میں گزشتہ 29 دنوں کے دوران 10 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید کیا ہے جن میں 4 ہزار سے زائد بچے بھی شامل ہیں۔
اگر ہم اس کا موازنہ یوکرین کی جنگ سے کریں تو فروری 2022 سے اب تک یعنی گزشتہ 21 مہینوں میں یوکرین میں 9700 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ اسرائیل نے ایک ماہ سے بھی کم عرصے میں غزہ میں 10000 فلسطینی شہریوں کو شہید کیا ہے۔