اگر دنیا کو کثیر قطبی بننا ہے تو ایشیا کو کثیر قطبی ہونا چاہیے/ ایس جئے شنکر
سرینگر // بھارت اور چین کے تعلقات ایشیا اور دنیا کے مستقبل کیلئے اہم ہیں کی بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے کہا کہ اگر دنیا کو کثیر قطبی بننا ہے تو ایشیا کو کثیر قطبی ہونا چاہیے۔سی این آئی مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے زور دے کر کہا کہ ایک’ کثیر قطبی‘ دنیا میں، جہاں تبدیلی عالمی نظام کو نئی شکل دے رہی ہے۔ نیویارک میں ایشیا سوسائٹی پالیسی انسٹی ٹیوٹ میں خطاب کرتے ہوئے، جے شنکر نے اس تبدیلی کو آگے بڑھانے میں ہندوستان کے قائدانہ کردار پر زور دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ جاری تبدیلی عالمی نظام کے تانے بانے کو پھیلا رہی ہے، جس سے ہندوستان اور چین کے تعلقات ایشیا کے مستقبل کی کلید ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر دنیا کو کثیر قطبی بننا ہے تو ایشیا کو کثیر قطبی ہونا چاہیے۔انہوں نے تجویز پیش کی کہ یہ تعلق عالمی حرکیات کو متاثر کرے گا۔جے شنکر نے اتار چڑھائواور غیر متوقع کے درمیان ہندوستان کے بڑھنے کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی۔ بڑھتی ہوئی طاقتیں عام طور پر خوشگوار حالات کی امید رکھتی ہیں۔ وزیر خارجہ نے موجودہ عالمی منظر نامے کو بیان کرنے کیلئے تین اصطلاحات استعمال کیں،دوبارہ توازن، اقتصادی تبدیلیوں میں ایشیا کے کردار پر زور دینا،کثیر قطبی،آزاد فیصلہ سازی کے مراکز میں اضافے کی نشاندہی کرتا ہے۔ اور کثیریت پسندی، جو روایتی دوطرفہ تعلقات سے ہٹ کر کثیر جہتی تعلقات کی طرف اشارہ کرتی ہے۔