113

ایران کی فوجی طاقت کی وجہ سے ’’حملہ‘‘لفظ دشمنوں کی ڈکشنری سے غائب ہو چکا ہے: ایرانی صدر

ایران کی فوجی طاقت کی وجہ سے ’’حملہ‘‘لفظ دشمنوں کی ڈکشنری سے غائب ہو چکا ہے: ایرانی صدر

ایران// ایران کے صدر نے کہا ہے کہ ایران کے فوجی نظریے میں جنگ کی کوئی جگہ نہیں ہے لیکن دفاعی نقطہ نظر سے اسٹریٹجک تیاری بنیادی پالیسی ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے ہفتہ دفاع مقدس کے موقع پر مسلح افواج کی پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہا: اسلامی جمہوریہ معنویت اور جمہوریت کے امتزاج کی طرز حکمرانی کا نمونہ ہے، اس سے علاقائی لوگوں کو سکھایا جا سکتا ہے کہ دشمن کو پسپا کرنے کے لیے لڑکھڑانے اور کمزور پڑنے کی ضرورت نہیں بلکہ مزاحمت کی ضرورت ہے۔

حجۃ الاسلام والمسلمین سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ خطے میں غیر ملکی فوجیوں کی موجودگی مسائل کو جنم دیتی ہے جب کہ خلیج فارس میں ایران کی موجودگی سے امن و استحکام قائم ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ایرانی مسلح افواج کی طاقت اور عوام کے تعاون کی وجہ سے دشمن اب حملہ کرنے کی بات نہیں کرتا اور اب یہ لفظ اس کی ڈکشنری سے غائب ہو چکا ہے۔

ایرانی صدر نے کہا کہ دشمن ایران کو تنہا کرنے میں ناکام ہوگیا ہے اور عوام اور مسلح افواج کی جدوجہد کے ذریعے عوام کو مایوس کرنے کی اس کی سازش بھی ناکام ہوگی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں