کہا تمام مسائل کا حل جمہوری عمل میں ہے رشوت ستانی کا خاتمہ بھی ایماندارصالح لوگو ں کی آگے جانے سے ہو سکتی ہے
سرینگر ک// ایک اہم پیش رفت میں، کالعدم جماعت اسلامی کشمیر نے بدھ کو کہا کہ اگر مرکز اس پر سے پابندی ہٹاتا ہے تو وہ انتخابات لڑنے کے لیے تیار ہے۔انہوں نے کہا پہلے حالات خراب تھے اور جن لوگوں کے پاس بندوق تھیں وہ لوگوں کو ووٹ نہ دالنے کے لئے کہہ رہے تھے اور یہی وجہ ہے اکثر لوگ ووٹ نہیں ڈالتے تھے کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق وزارت داخلہ (ایم ایچ اے) نے 2019 میں جی ای آئی پر پابندی عائد کی تھی، آرٹیکل 370کے رول بیک کے بعد، تنظیم کو “قوم مخالف” قرار دیا تھا۔ بدھ کے روز میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے پینل کے سربراہ غلام قادر وانی، گسو، پلوامہ نے کہا کہ جماعت اسلامی کے اراکین نے حالیہ لوک سبھا انتخابات میں اپنا ووٹ ڈالا۔وانی کو 13 مئی کو سری نگر لوک سبھا انتخابات میں ووٹ ڈالتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔وانی نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا، “ہم اس سال ستمبر میں ہونے والے آئندہ اسمبلی انتخابات میں الیکشن لڑنے کی کوشش کریں گے،” انہوں نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی ہمیشہ جمہوری عمل پر یقین رکھتی ہے انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا ہے کہ اس وقت جن لوگوں کے پاس بندوق تھی وہ ہی کہہ رہے تھے لوگ ووٹ نہ ڈالین یہی وجہ اس دوران ٹرن اوٹ کم رہتی تھی اوراکثر لوگ ووٹ نہیں ڈالتے تھے۔.ان کا کہنا تھا کہ ہم نے کبھی بائیکاٹ نہیں کیا ہے ۔انہوں نے کہا سب جماعتی نہیں ہے۔پینل سربراہ نے کہا کہ کچھ لوگ نماز پڑتے ہیں وہ جماعتی نہیں ہے جماعت ایک ایڈیالوجی ہے۔وانی نے کہا یہاں اخلاقی گروٹ آئی ہے بٹا ماں کو قتل کرتا ہے میڈان میں آکر اخلاقی تعلیمی سماجی برائیوں کے خلاف کام کرنے کی ضروت ہے ۔انہوں نے مزیدکہاکہ “اگر مرکز ہم پر پابندی ہٹاتا ہے تو ہم اپنے امیدوار کھڑے کریں گے۔ اور بھی مسائل ہیں لیکن انتخابی میدان میں شامل ہونے کے لیے پابندی کی منسوخی پہلی شرط ہے،‘‘ان کا کہنا تھا کہ جمہوری عمل سے ہی تمام مسائل کا حل ممکن ہے اور جن صالح اور ایمادار لوگ آگے جائیں تو رشوت ستانی سمیت تمام مسائل حل ہوں گے ۔انہوں نے کہا کہ منشیات کے استعمال اور بڑھتی ہوئی لافانییت کے علاوہ سماجی اور مذہبی اصلاحات جماعت اسلامی کا انتخابی نشان ہوں گی۔وانی نے کہا کہ جے آئی کی مجلس شوریٰ کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا اور انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کبھی اپنا موقف نہیں بدلا کیونکہ ہم جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں۔ اس سوال کے جواب میں کہ جماعت اسلامی کے ارکان نے ماضی میں انتخابات کا بائیکاٹ کیوں کیا، انہوں نے کہا کہ جب کسی نے ووٹ نہیں دیا تو جماعت اسلامی نے اس کی پیروی کی۔ “ایک دباؤ اور دھمکی بھی تھی۔جبکہ ہم نے کبھی بھی بائیکاٹ نہیں کیا ہے نہ کوئی کال دی ہے کبھی بھی۔ہم جموری عمل میں یقین رکھتے ہیں اور اسی سے تمام مسائل حل ہوں گے ۔