0

انسانی حقوق کے نامہ نگاروں کی صیہونی رجیم کے ہاتھوں مزاحمتی کمانڈروں کے قتل عام کی شدید مذمت

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے نامہ نگاروں نے ایک بیان جاری کر کے صیہونی رجیم کے ہاتھوں مزاحمتی کمانڈروں کے حالیہ قتل عام کی مذمت کی ہے۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے نامہ نگاروں کے مشترکہ بیان میں صیہونی رجیم کے ہاتھوں مزاحمتی کمانڈروں کے حالیہ قتل عام کی مذمت کی گئی ہے۔ صیہونی حکومت کے ہاتھوں فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے سابق سربراہ شہید اسماعیل ہنیہ کے قتل کے بعد اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے بعض خصوصی نمائندوں نے ایک اجتماعی بیان جاری کرتے ہوئے اس واقعے کی مذمت کی ہے۔

انسانی حقوق کے 12 خصوصی نمائندوں کے دستخطوں پر مشتمل اس بیان میں مغربی ایشیا میں تشدد کے اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایران میں شہید ہنیہ کے قتل کی مذمت کی گئی ہے۔

انسانی حقوق کے خصوصی مشن کے ان اہلکاروں نے لبنان میں فواد شکر اور تہران میں اسماعیل ہنیہ جیسی شخصیات کے قتل میں صیہونی حکومت کے اقدامات کو ماورائے عدالت قتل قرار دیتے ہوئے تمام حکومتوں کو اس جرم کے ارتکاب سے باز رہنے پر زور دیتے ہوئے اپنی سرحدوں سے باہر فوجی آپریشنز کی ثالثی کا ذکر کرتے ہوئے اسے اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل ١١ کے سیکشن 4 کی خلاف ورزی قرار دیا۔ ان حکام کے مطابق اس طرح کے ماورائے عدالت اور غیر قانونی قتل امن سے متعلق عمل کو نقصان پہنچانے کے علاوہ کثیرالجہتی سوچ کو کمزور کرتے ہیں اور موجودہ بحرانوں کے لیے بین الاقوامی قوانین کی بنیاد پر سفارتی حل تلاش کرنے کے لیے اقوام متحدہ کے کردار کو بھی نقصان پہنچاتے ہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر میں ایران کے مستقل نمائندے علی بحرینی نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے حکام جیسے کہ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک؛ ماورائے عدالت قتل کے خصوصی نمائندے مورس ٹڈبال بنزو اور فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق کی صورتحال سے متعلق خصوصی نمائندہ فرانسسکا البانی کو خط و کتابت کے ذریعے صیہونی رجیم کے غیر انسانی اقدامات پر اسلامی جمہوریہ ایران کی تشویش سے آگاہ کیا اور شہید اسماعیل ہنیہ کے قتل کو دستاویزی شکل دیتے ہوئے صیہونی رجیم کے قاتلانہ اقدام کی مذمت کرنے کا مطالبہ کیا۔

(مہر خبر)

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں