96

انجمن شرعی شیعیان کے اہتمام سے شہدائے کربلا کانفرنس کا انعقاد۔

انجمن شرعی شیعیان کے اہتمام سے شہدائے کربلا کانفرنس کا انعقاد۔

بڈگام/جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے اہتمام سے سلسلہ امامتؑ کی 11 ویں کڑی حضرت امام حسن العسکری ع کی شہادت ،ایام عزا کے اختتام اور اسیرانِ کربلاؑ کی مدینہ واپسی کے دن کی مناسبت سےمرکزی امام بارگاہ بڈگام میں شہدائے کربلا کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں مختلف دینی انجمنوں کے سربراہوں اور نمائندوں نے شرکت کی۔ نشست کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کی سعادت قاری ملک احسان نے حاصل کی۔ نظامت کے فرائض حجت الاسلام والمسلمين آغا سید مجتبیٰ عباس الموسوی الصفوی نے انجام دئے، پر وقار تقریب میں علمائے دین ،شعرائے کرام ،ادیب حضرات و دیگر اسلامی سکالروں نے شہدائے کربلا اور امام حسن عسکری علیہ السّلام کی سیرت و کردار کے مختلف گوشوں کی وضاحت کی تقریب میں موجود انجمن شرعی شیعیان کے صدر حجت الاسلام و المسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے اپنے صدارتی کلمات میں اسیرانِ کربلاؑ کے زندانِ شام سے رہائی کے بعد مدینہ منورہ میں وارد ہونےاور معرکہ کربلا سے جُڑے کئی تاریخی واقعات کی وضاحت کی آغا صاحب نے میرواعظ کشمیر ڈاکٹر عمر فاروق کی رہائی پر خیر مقدم کرتے ہوئے دیگر علماء دین و سیاسی نظربند قیدیوں کی رہائی کا بھی حکومت سے مطالبہ کیا.اور تقریب میں موجود تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا تقریب میں جن علماء دین ، دینی جماعتوں اور سماجی انجمنوں کے سربراہان اور نمایندگان نے شہدائے کربلاؑ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اپنے خیالات کا اظہار کیاان میں مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام صاحب،نمائندہ میرواعظ کشمیر پیر سید غلام نبی صاحب، حجت الاسلام مولانا مسرور عباس انصاری، حجت الاسلام سید یوسف الموسوی،حجت الاسلام ڈاکٹر سید مدثر، حجت الاسلام سید لیاقت موسوی ،شاعر اہلبیت پروفیسر زمان آزردہ،جناب عباس جوہر اور مکتب زہرا کے معلمات شامل ہیں۔تقریب میں وادی کشمیر میں آئے روز بڑھتے مجرمانہ رجحانات ،بھیانک سماجی جرائم ،بے راہ روی کی روک تھام اور دائمی سدباب کے لئے ایک قراد داد پاس کی گئی جس میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر آیت اللہ رئیسی کا قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف بےباکانہ مذمت پر خراج تحسین پیش کیا گیا، منشیات کے کھلی چھوٹ پر مذمت کی گئی،علمائے کرام اور علاقائی سطح پر تشکیل شدہ کمیٹیوں کو اس ناسور پر نظر رکھنے اور اس میں مبتلاء جوانوں کے علاج و معالجہ کے لئے کلیدی رول ادا کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی قرار داد میں نوجوان نسل کو گمراہ کرنے والی ایجنسیوں کی مذمت کی گئی ،اور علمائے کرام ودیگر سیاسی نظربندوں کی رہائی کا بھی حکومت سے مطالبہ کیا گیا۔جس کو تقریب میں موجود علمائے اسلام و مومنین کے مثبت رائے سے پاس کیا گیا۔تقریب کے اختتام پر سلسلہ نصاب شاخہ جامعہ باب العلم کی تیسری کتاب اور تجوید کی رسم رونمائی کی گئی،میڈیا کے افراد اور محرم صفر میں امام باڈہ بڈگام میں نوحہ خوانی کرنے والے دائرہ حسینی، اور منتظمین اعزازی اسناد سے نوازا گیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں