2008003 49

امریکہ میں فلسطینی کی حمایت کرنے والے درجنوں مظاہرین گرفتار

امریکہ میں فلسطینی کی حمایت کرنے والے درجنوں مظاہرین گرفتار

امریکہ // امریکی پولیس نے غزہ میں جنگ بندی کی حمایت میں مظاہرہ کرنے والے درجنوں مظاہرین کو گرفتار کر لیا ہے۔

امریکی پولیس نے درجنوں مظاہرین کو گرفتار کر لیا جو غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کر رہے تھے اور سان فرانسسکو بے پل کا ایک حصہ بلاک کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔

گارڈین اخبار کی رپورٹ کے مطابق مظاہرین نے ٹریفک کے اوقات میں اس پل کے مغربی راستے کو بند کر دیا اور عالمی رہنماؤں سے کہا کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے کوشش کریں۔

جس سڑک کو بلاک کیا گیا تھا وہ اس شہر میں داخل ہونے والی اہم سڑکوں میں سے ایک ہے اور اس سے روزانہ 2 لاکھ 60 ہزار کاریں گزرتی ہیں، اس کے علاوہ، سان فرانسسکو ایشیا پیسیفک اکنامک کوآپریشن کانفرنس کی میزبانی کر رہا ہے۔

انٹرنٹ پر شائع ہونے والی تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے کہ مظاہرین نے گاڑیوں کے درمیان انسانی زنجیر بنا کر انہیں آگے بڑھنے سے روک رکھا ہے،مظاہرین نے ایک بڑا بینر اٹھا رکھا تھا جس پر لکھا تھا ’’نسل کشی بند کرو‘‘۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے 7 اکتوبر کو فلسطین پر سات دہائیوں سے زائد عرصے سے جاری قبضے اور غزہ کے تقریباً دو دہائیوں کے محاصرے اور ہزاروں فلسطینیوں کو قید و بند اور اذیت دینے کے ردعمل میں” طوفان الاقصیٰ آپریشن شروع کیا، یہ آپریشن اس حکومت کے خلاف مہلک ترین حملوں میں سے ایک تھا، حماس کے جنگجوؤں نے سرحدی باڑ کے کئی مقامات پر مقبوضہ علاقوں میں گھس کر دیہاتوں پر حملہ کیا اور بڑی تعداد میں اسرائیلیوں کو ہلاک کرنے کے علاوہ ان میں سے متعدد کو گرفتار کر لیا۔
اس کارروائی کے جواب میں صیہونی حکومت نے غزہ پر شدید حملے کیے ہیں اور اس علاقے کو مکمل محاصرے میں لے رکھا ہے، صیہونی حکومت کے حملوں میں 11500 ہزار سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں۔
جو بائیڈن نے صیہونی حکومت کے حملوں کی بھرپور حمایت کی ہے اور غزہ کے عوام کی حمایت میں عوامی مظاہروں کے باوجود کہا ہے کہ وہ جنگ میں جنگ بندی کے خلاف ہیں۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے اقدامات بشمول بجلی منقطع کرنا، غزہ کی امداد کو محدود کرنا اور غزہ میں فلسطینی پناہ گزینوں پر حملہ کرنا بین الاقوامی قوانین کے تحت جنگی جرائم کی مثالیں ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں