الطاف بخاری کا امام حسین (ع) اور اہل تشیع سے متعلق بیان قابل مذمت ہے، آغا سید عباس رضوی
سرینگر// جموں و کشمیر پیپلز جسٹس فرنٹ کے سربراہ آغا سید عباس رضوی نے الطاف بخاری کے حالیہ بیان جس میں انہوں نے اہل تشیع کے مذہبی جذبات کو مجروع کیا ہے، پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے انکی تنظیم جموں و کشمیر اپنی پارٹی سے استعفٰی دیا ہے۔ اس دوران انہوں نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنے کارکنوں سمیت الطاف بخاری کی پارٹی سے مستعفی ہوتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ امام حسین (ع) کی محبت و عقیدت مسلمانوں کے دلوں سے ہرگز جدا نہیں ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امام حسین (ع) کی محبت کے سامنے میں تمام تر مفادات و مراعات کو ترجیح دیتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں نہ صرف شیعہ یا دیگر مسلمان بلکہ ہندو بھی امام حسین (ع) سے عقیدت رکھتے ہیں۔ انہوں نے الطاف بخاری کے امام حسین (ع) اور اہل تشیع سے متعلق بیان پر تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ وہ ایک بڑے سیاسی فائدے کے لئے کرنا چاہتے تھے لیکن اب انکی سیاسی شبیہ تباہ و برباد ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ الطاف بخاری کے دل میں شیعوں کے لئے زہر ظاہر ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلکی فساد برپا کرنے کی کوشش کرنے والا لوگوں کا نمائندہ کیسے ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کبھی بھی فتنہ گروں کے بہکاوے میں ہرگز نہیں آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کے بروقت احتجاج نے الطاف بخاری کے منصوبے کو خاک میں ملا دیا ہے۔ آغا سید عباس رضوی نے پاراچنار میں شیعہ اساتید کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔