0

اسمبلی انتخابات کے دوران کانگریس اور نیشنل کانفرنس کا اتحاد ’’ تاش کے پتوں ‘‘ کی طرح ٹوٹ جائیگا

اس اتحاد کو جموں و کشمیر کے لوگوں نے پہلے ہی مسترد کیا ، انتخابات کے دوران ان کی ہار یقینی
’’راہول گاندھی کا تفریحی سفر جموں کشمیر میں سیکورٹی کی بہتر صورتحال کا واضح اشارہ ‘‘ راہول گاندھی

سرینگر // جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے دوران کانگریس اور نیشنل کانفرنس کا اتحاد ’’ تاش کے پتوں ‘‘ کی طرح ٹوٹ جائے گا کا دعویٰ کرتے ہوئے بی جے پی کے قومی جنرل سیکرٹری اور جموں کشمیر انچارج ترون چھگ نے کہا کہ اس اتحاد کو جموں و کشمیر کے لوگوں نے پہلے ہی مسترد کیا ہے۔ یہاں تک کہ لوک سبھا انتخابات میں کانگریس جموں و کشمیر میں اپنا کھاتہ کھولنے میں ناکام رہی، عبداللہ کی قیادت والی نیشنل کانفرنس کو کراری شکست کا سامنا کرنا پڑا۔سی این آئی کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی جنرل سیکرٹری ترون چھگ نے کانگریس اور نیشنل کانفرنس کے درمیان نئے اتحاد پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ ’’تاش کے پتوں کی طرح ٹوٹ جائے گا‘‘ اور آنے والے انتخابات میں انہیں ذلت آمیز شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔چھگ نے ایک بیان میں کہا’’بار بار، اس اتحاد کو جموں و کشمیر کے لوگوں نے مسترد کیا ہے۔ یہاں تک کہ گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں، جب کہ کانگریس جموں و کشمیر میں اپنا کھاتہ کھولنے میں ناکام رہی، عبداللہ کی قیادت والی این سی کو کراری شکست کا سامنا کرنا پڑا‘‘۔انہوں نے کہا ’’ ماضی میں، عبداللہوں، گاندھیوں اور مفتیوں نے گپکاراتحاد بنایا تھا جسے ڈی ڈی سی انتخابات میں لوگوں نے یکسر مسترد کر دیا تھا۔ انہوں نے لوک سبھا انتخابات میں ہندوستانی اتحاد بنایا پھر بھی انہوں نے دھول چٹائی‘‘۔کانگریس لیڈر راہول گاندھی کے سرینگر کے دورے کا مذاق اڑاتے ہوئے چھگ نے کہا’’یہ لال چوک کیلئے آئس کریم کے سفر کی طرح تھا جہاں وہ لوگوں کی نبض کو سمجھ گئے ہوں گے‘‘۔ انہوں نے کہا ’’راہول گاندھی کا تفریحی سفر جموں کشمیر میں سیکورٹی کی بہتر صورتحال کا واضح اشارہ ہے۔ یہ کارنامہ وزیر اعظم نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں حاصل کیا گیا ہے، جس نے خطے میں ایک تبدیلی لانے والی تبدیلی لائی ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں بی جے پی کی مضبوط موجودگی اور مقبولیت وزیر اعظم مودی کی قیادت اور علاقے کی ترقی کے لیے پارٹی کے عزم کا ثبوت ہے‘‘۔بی جے پی لیڈر نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں جموں و کشمیر کے لوگوں کے ذریعہ مسترد پارٹیوں کے ساتھ اتحاد کرنے کی کانگریس کی کوشش ان کی مایوسی کا واضح اشارہ ہے۔انہوں نے کہا ’’اس کے برعکس وزیر اعظم مودی کی پالیسیوں نے راہول گاندھی کیلئے لال چوک میں پرامن سیر کا لطف اٹھانا ممکن بنایا ہے، جو اس خطے میں پہلے سے موجود کشیدہ ماحول سے بہت دور ہے۔ ‘‘

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں