1677988 51

آیت اللہ جوادی آملی کا فلسطینی مظلوم عوام کی حمایت پر ایرانی عوام کو خراجِ تحسین

آیت اللہ جوادی آملی کا فلسطینی مظلوم عوام کی حمایت پر ایرانی عوام کو خراجِ تحسین

ایران// حضرت آیت اللہ جوادی آملی نے فلسطینی مظلوم عوام کی حمایت میں نکالی جانے والی ریلیوں پر لوگوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا: ہم ان افراد کی موجودگی کا احترام کرتے ہیں جنہوں نے ان دنوں خاص طور پر غزہ کی حمایت میں نکالی جانے والی ریلیوں میں شرکت کی۔

شیعہ مرجع تقلید آیت اللہ جوادی آملی نے آج اپنے فقہ کے درسِ خارج کے آغاز میں کہا: ہم ان افراد کی موجودگی کا احترام کرتے ہیں جنہوں نے ان دنوں خاص طور پر غزہ کی حمایت میں نکالی جانے والی ریلیوں میں شرکت کی اور ہم ان سب کے لیے دعا کرتے ہیں کہ خداوند متعال ان سب کو خیر و سعادت نصیب فرمائے۔

انہوں نے کہا: انقلاب اسلامی سے پہلے مظاہروں میں ہم دیکھتے تھے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور آپ کے اصحاب غزوات میں کون سی سورت، کون سی آیت اور کون سا ذکر پڑھا کرتے تھے، پھر ہم بھی ایسا ہی کیا کرتے!۔ فتوحات میں دعاؤں، توسل، اذکار اور الہی عنایات کا ایک اہم اور بنیادی حصہ ہوتا ہے۔

اس مرجع تقلیدنے کہا: ایک زمانے میں وہ فرعون تھا جو اپنی عظمت کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور تھا لیکن خداوند متعال نے اس کی سرکشی پر اس کا تختہ الٹ دیا۔ ہم نے وہ کام کیا جس کے بارے میں کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔ جب حضرت موسیٰ کے اصحاب سمندر کے کنارے پر پہنچے تو انہوں نے موسیٰ کلیم اللہ سے کہا کہ سمندر ان کے سامنے ہے اور فرعون کا لشکر ان کے پیچھے!۔ حکم آیا کہ اپنے عصا کو سمندر پر مارو۔ یہ سمندر اور لہر ہماری مرضی کے مطابق چل رہی ہے۔ ﴿فَأَوْحَیْنا إِلی‌ مُوسی‌ أَنِ اضْرِبْ بِعَصاکَ الْبَحْرَ﴾ پانی ایک طرف ہٹ گیا اور ایک زمینی رستہ بن گیا اور یہ لوگ عبور کر گئے۔ جب فرعون ان کے پیچھے پہنچا تو اس نے سوچا کہ یہ سمندر اس کے لیے بھی خشک ہے۔ یہ ایک فرعون تھا جو ﴿یُذَبِّحُونَ أَبْناءَکُمْ﴾ تھا۔ لیکن اب یہ ظالم صہیونی یہودی «یذبح الأبناء» بھی ہیں، «یذبح البنات» بھی، «یقتل الآباء» بھی ہیں اور «یقتل الأمهات» بھی۔

آیت اللہ جوادی آملی نے مزید کہا: اگر ہم یہ سوچیں کہ ایک لوہے (ہتھیار) سے لڑ لیں گے تو دشمن کے پاس تو اس سے زیادہ ہتھیار موجود ہیں لیکن اگر آہ سے لڑیں گے تو حتماً جیت ہماری ہو گی، اب یہ آہیں اور سسکیاں ابھی کم ہیں۔ اہم حصہ انہی آہوں پر منحصر ہے. مجھے امید ہے کہ قرآن کریم کی برکت اور آپ حضرات اور دیگر دوستوں کی دعاؤں اور خلوص سے صیہونی بہت جلد نابود ہو جائیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں