ایران// حوزہ علمیہ کے سرپرست آیت اللہ اعرافی نے طوفان الاقصی کے بارے میں اہم اسلامی اور مذہبی شخصیات کے نام خط لکھا ہے۔ جس میں فلسطینی گروہوں کی تاریخی فتح پر خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔ ان کے اس خط کا خلاصہ درج ذیل ہے:
بسم الله الرحمن الرحیم
هُوَ الَّذِی أَخْرَجَ الَّذِینَ کَفَرُوا مِنْ أَهْلِ الْکِتَابِ مِنْ دِیَارِهِمْ لِأَوَّلِ الْحَشْرِ مَا ظَنَنْتُمْ أَنْ یَخْرُجُوا ۖ وَظَنُّوا أَنَّهُمْ مَانِعَتُهُمْ حُصُونُهُمْ مِنَ اللَّهِ فَأَتَاهُمُ اللَّهُ مِنْ حَیْثُ لَمْ یَحْتَسِبُوا ۖ وَقَذَفَ فِی قُلُوبِهِمُ الرُّعْبَ ۚ یُخْرِبُونَ بُیُوتَهُمْ بِأَیْدِیهِمْ وَأَیْدِی الْمُؤْمِنِینَ فَاعْتَبِرُوا یَا أُولِی الْأَبْصَارِ
7 اکتوبر 2023ء بروز ہفتہ دنیا نے فلسطینی مقاومت کے بہادروں کی جانب سے ایسے دشمن کے مقابلے میں طوفان الاقصیٰ آپریشن کو مشاہدہ کیا جنہوں نے مسلسل کئی برسوں سے سرزمین فلسطین کو ظالمانہ طور پر غصب کرتے ہوئے مظلوم فلسطینی قوم کے حقوق کو پامال کر رکھا ہے اور فلسطینی عورتوں، بچوں، بوڑھوں اور بے گناہ نوجوانوں کا بڑے پیمانے پر قتل عام کر رہا ہے۔
صہیونی حکومت نے مغربی تہذیب اور جابر امریکی حکومت کی رہنمائی اور حمایت سے کھلم کھلا نسل کشی اور انسانی قوانین کی وسیع پیمانے پر خلاف ورزیوں میں کوئی کسر نہیں چھوڑی اور اس وقت بین الاقوامی ریاستی دہشت گردی کی علامت بن چکی ہے۔
7 اکتوبر کو مقاومتی گروہوں کا خصوصی آپریشن شیطانی اور قاتل صیہونی حکومت کی شرمناک تاریخی شکست تھی اور اس نے ثابت کیا کہ صیہونی حکومت اور اس کے فوجی اور سیکورٹی سسٹم کے تصور کے برخلاف فلسطینی مقاومت کی جڑیں انتہائی مضبوط ہیں۔
مقاومتی تحریک فلسطینی قوم کے تشخص سے جڑی ہوئی ہے اور یہ صیہونی حملہ آوروں کے مقابلہ میں اپنی مجاہدانہ کارروائیوں کی کامیابی سے منصوبہ بندی کرنے اور اس پر عمل کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔
حوزہ علمیہ قم اور پورے ملک کے حوزاتِ علمیہ نے رہبر معظم انقلاب اسلامی مدظلہ العالی اور مراجع عظام دامت برکاتہم کی رہنمائی اور قیادت میں مقاومتی تحریکوں اور غزہ کے شہداء کے اہل خانہ سے اظہارِ ہمدردی اور اس گھناؤنے ظلم اور جرم کے خلاف کسی بھی اقدام کے لیے اپنی آمادگی کا اظہار کرتے ہوئے امت اسلامیہ، دنیا کی ریاستوں اور آزاد مسلم اقوام، اسلامی ممالک کے علماء، ماہرین تعلیم اور اشرافیہ اور تمام ادیان و مذاہب اور دنیا کے لوگوں سے ایک انسانی اور انقلابی موقف اپنانے اور متحد ہو کر فلسطین اور غزہ کے بہادر اور مظلوم عوام کی حمایت اور فلسطین کی سرزمین سے صہیونی ظالمانہ تسلط کا خاتمہ کرنے کی دعوت دیتے ہیں۔
حوزہ علمیہ عالمی برادری کو خبردار کرتا ہے کہ وہ جلد از جلد بچوں، عورتوں، بیماروں اور بے گناہوں کا قتل عام بند کرے اور سرزمینِ اسلامی فلسطین کے غاصبوں اور ان کے حامیوں کو ظالمانہ کاروائیوں سے روکے۔ اگر وہ اپنے ظلم و جبر اور جرائم سے باز نہ آئے تو وہ غضب الٰہی کے قہر اور ملت اسلامیہ کے غضب کے آتش فشاں اور مقاومتی محور میں نابود اور فنا ہو جائیں گے اور انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ پروپیگنڈوں اور ظلم کے سامنے سر جھکانے کا دور ختم ہو چکا ہے اور بیداری، جہاد، شہادت اور فتح کا دور آچکا ہے۔