یمن// انصار اللہ یمن کے رہنما نے کہا ہے کہ یمن کے خلاف امریکہ اور برطانیہ کی جارحیت سے فلسطین کے بارے میں ہمارے موقف پر کوئي اثر نہيں پڑے گا بلکہ اس سے ہم پہلے سے زیادہ اپنی فوجی توانائیوں کو بڑھائيں گے اور یہ چیز امریکیوں کے لئے واضح ہے اور اسے وہ یمن کے میزائلوں میں محسوس بھی کر رہے ہيں۔
سید عبد الملک الحوثی نے جمعرات کو اپنی ایک تقریر میں کہا کہ صیہونی حکومت غزہ میں بد ترین جرائم کا ارتکاب کر رہی ہے اور جس طرح سے وہ اسپتالوں کو نشانہ بنا رہی ہے اس سے واضح ہوتا ہےکہ وہ سیاسی و اخلاقی طور پر پوری طرح سے دیوالیہ ہو چکی ہے لیکن پوری دنیا غزہ کے عوام پر ہونے والے مظالم پر خاموش تماشائی بن گئي ہے۔
انہوں نے کہا: غزہ کا شدید محاصرہ بدستور جاری ہے اور بے گھر لوگوں کو بہت سے لوگ بھوک سے جان گنوا رہے ہيں ۔ صیہونی قتل عام، گھروں کو تباہ کرنے اور لوگوں کو بے گھر کرنے کے علاوہ یواین آر ڈبیلو اے کو بھی نشانہ بنا رہا ہے اور امریکہ کو یہ سب کچھ منظور ہے ۔
سید الحوثی نے کہا: فلسطینی عوام پر جس طرح سے مظالم ہو رہے ہيں اس لحاظ سے عالمی برادری ان مظالم کو روکنے کے لئے سنجیدہ اقدام نہيں کر رہی ہے۔ سب پر واضح ہے کہ عالمی ادارے کافی حد تک امریکہ کے زير اثر ہيں اور امریکہ کی مداخلت کی وجہ سے اسرائیل کو تقریبا تمام عالمی فیصلوں اور قوانین سے استثنی حاصل ہے۔
انہوں نے یورپ اور امریکہ میں فلسطین کی حمایت میں ہونے والے وسیع مظاہروں کا ذکر کرتے ہوئے کہا: بہت افسوس کی بات ہےکہ اب بھی کچھ عرب و اسلامی حکومتوں کے ضمیر بیدار نہيں ہوئے ہیں اور ان میں سے کچھ حکومتیں تو صیہونیوں کو سامان بھی فراہم کر رہی ہيں۔
انصار اللہ یمن کے سربراہ نے کہا: القسام بریگیڈ کی جانب سے حالیہ دنوں میں تل ابیب پر میزائلوں کی بارش یک بہت ہی اہم کامیابی ہے۔ ہمارے ملک کے خلاف امریکہ کی جارحیت اس بات کا باعث بنے گی کہ ہم اپنی فوجی طاقت پہلے سے زیادہ بڑھائيں اور ہم جو یہ جدید میزائل فائر کر رہے ہيں اس سے یہ چیز ثابت ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا: جب تک غزہ پر اسرائیل کی جارحیت جاری رہے گي فلسطینی عوام کی حمایت میں ہماری کارروائیاں بھی جاری رہيں گے ۔ (ارنا)