ہندوستان اور ایران کے درمیان ثقافتی اور علمی روابط کو وسعت دینے کی ضرورت ہے
ایران// ایران میں ہندوستانی شاعر اور ثقافتی مشیر بلرام شکلا نے ایران کی ادیان و مذاہب یونیورسٹی کا دورہ کرتے ہوئے اس یونیورسٹی کے نائب صدر برائے مواصلات اور بین الاقوامی امور حجۃ الاسلام والمسلمین محمد مہدی تسخیری سے گفتگو کی۔
ایران میں ہندوستانی شاعر اور ثقافتی مشیر بلرام شکلا نے ایران کی ادیان و مذاہب یونیورسٹی کا دورہ کرتے ہوئے اس یونیورسٹی کے نائب صدر برائے مواصلات اور بین الاقوامی امور حجۃ الاسلام والمسلمین محمد مہدی تسخیری سے گفتگو کی۔
اس ملاقات میں حجۃ الاسلام والمسلمین تسخیری نے یونیورسٹی کی بین الاقوامی سرگرمیوں کا ذکر کرتے ہوئے ہندوستان اور ایران ممالک کے دوستانہ تعلقات کی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: ہندوستان ایک بہت بڑا ملک ہے جس کی آبادی بہت زیادہ ہے، اس ملک میں مختلف مذاہب ہیں، اور اتنے مذاہب ہونے کے باوجود اس ملک کے لوگوں ہنسی خوشی زندگی بسر کر رہے ہیں۔
انہوں نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا: میں نے ہندوستان کے کئی دورے کئے ہیں اور میں نے عام طور پر پایا ہے کہ اس ملک میں بھی دیگر ممالک کی طرح تنازعات کی وجہ بیرونی مداخلت ہے، ایسے حالات میں اہل ثقافت اوت اہل علم کا کردار دلوں، خیالات اور اذہان میں قربت پیدا کرنا ہے، جس طرح مہاتما گاندھی نے تمام بشریت کو محبت ، عشق اور اتحاد کا پیغام دیا تھا۔
آخر میں اس نے کہا: ہم آپ سے ایک عرصہ دراز سےملنے کے لئے بے تاب تھے، ہم امید ہے کہ آپ دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی اور علمی تعلقات کو ہر ممکن حد تک وسعت دیں گے، ہماری ثقافتی اور لسانی مشترکات اس میدان میں کافی مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔
ایران میں ہندوستان کے ثقافتی مشیر بلرام شکلا نے ادیان و مذاہب یونیورسٹی کا دورہ کرتے ہوئے کہا: ایران اور ہندوستان کو چاہئے کہ وہ ایک دوسرے کو بہتر طریقے سے سمجھیں، بہت سی دشمنیاں اس وجہ سے ہوتی ہیں کہ ہم انسان ایک دوسرے کو نہیں جانتے، جیسا کہ مولانا رومی کہتے ہیں: بیا تا قدر یکدیگر بدانیم* که تا ناگه ز یکدیگر نمانیم
آخر میں انہوں نے کہا: یونیورسٹی آف ادیان و مذاہب ، ہمارے اور ان ےتمام لوگوں کے لیے ایک بہترین موقع ہے جو دوسرے ممالک کے ساتھ بہتر اور علمی تعلقات رکھنا چاہتے ہیں۔ مجھے اس بات کی بھی خوشی ہے کہ میں نے اس یونیورسٹی کا دورہ کیا، میں ایک ثقافتی مشیر کے طور پر، آپ کو دوبارہ ہمارے ملک کا دورہ کرنے اور ان رابطوں کو مزید بہتر بنانے کی دعوت دیتا ہوں۔