جموں و کشمیر میں ملی ٹنسی کا گراف پچھلے پانچ سالوں میں نیچے آیا ، 22 پولیس اسٹیشن خصوصی ہتھیاروں سے لیس
مژھل سیکٹر میں 5 ملی ٹنٹوں کی ہلاکت سے ظاہر ہوتا ہے کہ دشمن امن کو خراب کرنے کی اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں
ہمیں اس حقیقت پر فخر ہے کہ پچھلے پانچ سالوں میں کارروائیوں کے دوران ’’صفر کوٹرل ‘‘نقصان ہوا / دلباغ سنگھ
سرینگر// جموں و کشمیر میں ملی ٹنسی کا گراف پچھلے پانچ سالوں میں نیچے آیا ہے کا دعویٰ کرتے ہوئے جموں کشمیر پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا کہ 22 پولیس اسٹیشن خصوصی ٹیموں، جدید ترین ہتھیاروں سے لیس ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مژھل سیکٹر میں 5 ملی ٹنٹوں کی ہلاکت سے ظاہر ہوتا ہے کہ دشمن امن کو خراب کرنے کی اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔ سٹار نیوز نیٹ ورک کے مطابق جموں و کشمیر کے پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے پانچ سال کا رپورٹ کارڈ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس حقیقت پر فخر ہے کہ پچھلے پانچ سالوں میں کارروائیوں کے دوران ’’صفر کوٹرل ‘‘نقصان ہوا ہے۔ یہ بے پناہ خوشی کی بات ہے۔ انہوں نے کہا پچھلے پانچ سالوں میں پولیس کاروائی میں کوئی شہری جانی نقصان نہیں ہوا۔ ہمیں اس پر بہت فخر ہے۔ لیتہ پورہ کے پولیس ٹریننگ سنیٹر میں ایک پاسنگ آوٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے جموں کشمیر پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا کہ آپریشنل کیپبلیٹی اگمنٹیشن آف پولیس اسٹیشنز کے دوسرے مرحلے کا آغاز کیا گیا۔ دوسرے مرحلے کے تحت 22 تھانوں کو امن و استحکام کی ٹیمیں فراہم کی گئیں جن میں 14 اعلیٰ تربیت یافتہ اہلکار، جدید ترین ہتھیاروں اور آلات کے ساتھ ایک گاڑی اور ایک ڈرون یونٹ شامل تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس حقیقت پر فخر ہے کہ پچھلے پانچ سالوں میں کارروائیوں کے دوران ’صفر کوٹرل ‘نقصان ہوا ہے۔ یہ بے پناہ خوشی کی بات ہے۔ امن و امان کے واقعات بھی صفر پر آگئے ہیں۔ خدا کے فضل سے پچھلے پانچ سالوں میں پولیس ایکشن میں کوئی شہری جانی نقصان نہیں ہوا۔ ہمیں اس پر بہت فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر ملی ٹنسی کے سیاہ دور سے نکل رہا ہے۔ ملی ٹنسی کا گراف نیچے آیا ہے۔ ہم اسے صفر پر آتے دیکھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک نیا منصوبہ تیار کیا گیا تھا اور پولیس اسٹیشنوں کی او سی اے پی شروع کی گئی تھی۔اس کے تحت 43 ایسے تھانوں کی نشاندہی کی گئی جہاں دیگر تھانوں کے مقابلے میں ملی ٹنسی کے واقعات زیادہ ہو رہے تھے۔ پہلے مرحلے میں، 2 اگست کو 21 کا احاطہ کیا گیا۔ مجھے خوشی ہے کہ آج باقی 22 تھانوں کیلئے امن اور استحکام کی ٹیمیں تعینات کی جا رہی ہیں۔ ملی ٹنسی پر رپورٹ کارڈ فراہم کرتے ہوئے، ڈی جی پی نے کہا کہ اس سال اب تک جموں و کشمیر میں ملی ٹنسی کے 30 واقعات ہوئے ہیں۔پولیس سربراہ نے کہا کہ مژھل کپواڑہ میں 5 ملی ٹنٹوں کی ہلاکت اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ دشمن جموں و کشمیر میں امن کو خراب کرنا جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا سرحدی گرڈ بہت مضبوط ہے اور ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ایل او سی پر تمام کوششیں کو ناکام بنایا جائے۔ڈی جی پی نے کہا کہ پولیس نے جو بھی کامیابیاں حاصل کی ہیں وہ عوامی حمایت کے بغیر ناممکن تھیں۔انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر پولیس عوام کی پولیس ہے، جو نوجوانوں، لوگوں اور ان بچوں کی حفاظت کیلئے کام کرتی ہے جو ایک بہتر مستقبل کے لیے اسکول جانے کے لیے اپنا گھر چھوڑتے ہیں۔ ہم لوگوں سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ بہتر کل کے لیے پولیس کو اپنا تعاون جاری رکھیں۔