یمن// یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے سربراہ نے منگل کے روز صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات قائم کرنے اور اسے تسلیم کرنے کو جرم قرار دینے کے قانون کی منظوری دی اور کہا کہ ان کا ملک صیہونی حکومت کو ہر ممکنہ طریقے سے نشانہ بنانے کا سلسلہ اس وقت تک جاری رکھے گا جب تک غزہ پٹی میں فلسطینی قوم کے خلاف اس کی جارحیت ختم نہیں ہو جاتی۔
مہدی المشاط نے اس سلسلے میں مزيد کہا: دشمن اسرائيل سے تعلقات قائم کرنا عرب و اسلامی امت و اسلام و اقوام کے حق میں غداری ہے ۔
انہوں نے کہا: صیہونی حکومت سے تعلقات قائم کرنے والی حکومتیں، صیہونی اہداف کی تکمیل کا حربہ ہیں اور ان کے سارے اقدامات صیہونی حکومت کے اہداف کی تکمیل کے لئے ہیں۔
المشاط نے زور دیا: اس قانون کے تحت یمن صیہونی حکومت سے مقابلے اور فلسطینی قوم کی حمایت میں زيادہ موثر طریقے سے اقدامات کرنے پر قادر ہوگا اور یہ قانون، صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کی غلط پالیسیوں کے سد باب کے لئے منظور کیا گيا ہے۔
انہوں نے کہا: صیہونی حکومت کو تسلیم کرنے اور اس کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کو جرم قرار دینا دنیا کے تمام حریت پسندوں کی خواہش ہے اور یہ صرف یمن کی خواہش نہيں ۔
المشاط نے کہا: فلسطین اور مزاحمتی محاذ کی حمایت میں یمن کا موقف دیرینہ اور نا قابل تبدیل ہے ، ہم صیہونی حکومت پر ہر ممکنہ طریقے سے حملے جاری رکھیں گے یہاں تک کہ وہ غزہ میں ہمارے بھائيوں کے خلاف نسلی تصفیہ اور جارحیت کا سلسلہ بند کر دے ۔
یاد رہے صیہونی حکومت کے ساتھ کسی بھی شکل میں تعلقات قائم کرنے کو جرم قرار دیئے جانے کا قانون گزشتہ 14 نومبر کو یمن کے پارلیمنٹ میں منظور ہوا تھا۔
یمنی فوج نے اس سے پہلے غزہ کے عوام کی حمایت میں صیہونی حکومت کے کئي بحری جہازوں پر بحیرہ احمر اور آبنائے ہرمز میں حملے کئے تھے۔