پولیس کنٹرول روم سرینگر میں عوامی دربار منعقد لوگوں نے اپنے مسائل اُجاگر کئے
کوئی چھوٹا یابڑا نہیں ہر ایک کواپنی ذمہ داری ملک یاچلینجوں کاسامناکرنے کے لئے ایک ہونا ہوگا /ڈی جی پی
سرینگر/ / عوام اور پولیس کے مابین رشتوں کومزید مضبوط مستحکم بنانے کے ڈائریکٹرآف جنرل کے پولیس کے عہدے پر تعینات ہونے کے بعد عوامی دربار پولیس کنٹرول روم میںمنعقد ۔لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے پبلک دربار میں شرکت کرکے اپنے اپنے مسائل اُجاگر کئے ۔ جموںو کشمیر پولیس کے ڈائریکٹر جنرل دلباغ سنگھ کے ریٹائر ہونے کے بعد نئے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس آر آر سوائین نے اپنے عہدے کاچارج سمبھالنے کے بعد عوام اور جموںو کشمیر پولیس کے مابین رشتوں کومضبوط مستحکم بنانے کے لئے پہلاعوامی دربار منعقد کیااور اس دربار میں وادی کے اطراف واکناف سے آئے ہوئے متاثرہ افراد نے اپنے اپنے علاقوں اور ذاتی مسائل اُجازگر کئے ۔ڈی جی پی نے ہر ایک فرد اور وفود کے ساتھ الگ الگ ملاقات کی ان کے مسائل ُسنیں اور تمام اداروں خاص کرجموں وکشمیرپولیس کے حکام کوہدایت کی کہ ترجیحی بنیادوںپرقانونی دائرے میں رہ کرمسائل کوحل کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں ۔انہوںنے عوامی دربار منعقد ہونے پرمسرت کااظہار کرتے ہوئے کہا پولیس لوگوں کے جان ومال کے محافظ امن قانون کی صورتحال کوبرقرار رکھنے ملک دشمنی جرائم منشیات نشیلی ادویات کے خاتمے کے لئے اپنی خدمات انجام دے رہی ہیں اورلوگوں کوساتھ جب تک نہ رشتے قائم ہو ااور دونوں ایک دوسرے کے قریب آئیے تب تک سماج سے برائیوں کاخاتمہ مشکل ہی نہیں بلکہ نا ممکن ہے ۔ڈی جی پی نے کہاکہ ہم سب کی یہ ذمہ داری ے کہ ہم امن قائم کرنے کے لئے اپنارول ادا کریں اور ہرایک فرد کو اپنی حیثیت کے مطابق امن قائم کرنے کے لئے اپنی خدمات انجام دینی ہونگی ۔انہوںنے کہاکہ دنیاکے مشہور قوم تب ہی ترقی کی راہوں پرگامزن ہوئیں جب انہوںنے اتحاد اتفاق کامظاہراہ کیااور ایسے غلطیوں یامسائل سے نمٹنے کے لئے مشترکہ طور پر اقدامات اٹھائیں جن کی وجہ سے ان قوموں کو مشکلات کاسامناکرنا پڑتا تھا ۔ڈی جی پی نے کہاکہ ہم نے تہیہ کررکھاہے کہ جموںو کشمیرمیں امن بحال ہو لوگوں کے جان مال کی حفاظت پولیس کی ذمہ داری ہے ہرایک کے ساتھ انصاف ہوگاکوئی چھوٹا یا بڑا نہیں ہے ہم سب ایک ہیںتاہم ہمارے کام الگ الگ ہے ہمیں ا س بات کاخیال رکھناہوگا کہ جموںو کشمیراور ملک کے باعزت شہر ی یہ ملک ہمارا ہیں اس ملک کواگر چلینجوں کاسامناہے ہمیں ان سے نمٹناہوگا تب جاکر ہم دنیاکی ایک بہترقوم بن سکتے ہیں اور جوخواب ملک کے ہر شہری نے سجائے ہیں وہ شرمندی تعبیرہونگیں ۔