ڈائریکٹر الشفا اسپتال، غزہ : اسرائیل نے سبھی ریڈ لائنیں عبور کرلی ہیں، بڑا سانحہ رونما ہونے والا ہے
غزہ // غزہ کے الشفا اسپتال کے ڈائریکٹر نے ارنا کے نامہ نگار سے گفتگو میں کہا ہے کہ صیہونی حکومت نے اسپتال کے مین گیٹ پر ایمبولینسوں پر حملہ کرکے سبھی ریڈ لائنیں عبور کرلی ہیں ۔
الشفا اسپتال کے سربراہ نے کہا کہ ان کے اسپتال کے حالات بہت خراب ہوچکے ہیں اور ایک بڑا سانحہ رونما ہونے والا ہے
محمد ابوسلمیہ نے کہا کہ الشفا اسپتال کے مین گیٹ پر ایمبولینسوں پر حملے میں تیرہ افراد شہید اور دسیوں زخمی ہوگئے نیز اسپتال کی عمارت کو بھی بھاری نقصان پہنچاہے ۔
الشفا اسپتال کے ڈائریکٹر نے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت کے جنگی طیاروں نے دو دیگر ایمبولیسنوں کو بھی نشانہ بنایا جو کہ زخمیوں کو مصر کے اسپتالوں میں داخل کرانے کے لئے لے جا رہی تھیں۔ ان ایمبولینسوں پر غزہ کے مغرب میں بمباری کی گئی۔
محمد ابوسلمیہ نے کہا کہ الشفا اسپتال غزہ پٹی کا سب سے بڑا میڈیکل کمپلیکس ہے جو تین جنریٹروں کی مدد سے کام کرتا ہے لیکن اس وقت صرف ایک جنریٹر ہی کام کر رہا ہے اور اس کے بعض شعبوں کو صرف چار گھنٹے بجلی مل رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بجلی نہ ہونے سے اسپتال پر بڑا منفی اثر پڑتا ہے اور یہ صورت حال جاری رہنے اور ایندھن کی فراہمی رکی رہنےکے نتیجے میں اہم وارڈ کام کرنا بند کردیں گے اور اسپتال ایک قبرستان میں تبدیل ہوجائے گا۔
الشفا اسپتال کے ڈائریکٹر نے مزید کہا کہ بچوں کے وارڈ، انتہائی نگہداشت والے وارڈ، ایمرجنسی شعبہ، آپریشن تھیٹر اور لیباریٹری اس وقت فعال ہیں لیکن اب بعض شعبوں کی بجلی کاٹ دی جائے گی اور صرف شام چھے بجے سے رات دس بجے تک ان کو بجلی ملے گی۔
محمد ابوسلمیہ نے کہا کہ رفح گزرگاہ کھولے جانے اور اسپتالوں کا کام جاری رکھنے کے لئے ضروری ایندھن نیز ادویات و طبی اشیا کی فوری ضرورت ہے۔
انھوں نے کہا کہ الشفا اسپتال سمیت غزہ کےسبھی اسپتالوں میں زیر علاج مریضوں کو فوری طور پر یہاں سے منتقل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ صیہونی حکومت کی بمباریوں میں زخمی ہونے والوں کا علاج ہوسکے۔
انھوں نے کہا کہ اسپتالوں کے حالات بہت المناک ہیں۔