پلوامہ حملے میں ملوث 19 میں سے 8 جنگجو ہلاک، 7 گرفتار : اے ڈی جی پی
3 پاکستانیوں سمیت 4اب بھی زندہ، کشمیر میں 37مقامی عسکریت پسند سرگرم
مشتاق پلوامہ سٹی رپورٹر
سرینگر/ پلوامہ حملے کی چوتھی برسی کے موقع پر، ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (اے ڈی جی پی) کشمیر زون وجے کمار نے منگل کو کہا کہ حملے میں ملوث 19جنگجوؤں میں سے 8مارے گئے، 7کو گرفتار کیا گیا اور 3پاکستانیوں سمیت 4اب بھی زندہ ہیں۔ تفصیلات کے مطانق، 2019میں آج ہی کے دن مارے گئے سی آر پی ایف کے جوانوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے اے ڈی جی پی کمار نے کہا کہ سیکورٹی فورسز جیش محمد کے پیچھے ہیں اور ان کے تقریباً تمام اعلیٰ کمانڈر مار گرائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا، “اس وقت جیش کے پاس صرف 7سے 8مقامی اور 5سے 6فعال پاکستانی جنگجو ہیں جن میں موسیٰ سلیمانی بھی شامل ہے”۔
انہوں نے مزید کہا کہ پولیس ان کے پیچھے ہے اور انہیں جلد ہی مار گرایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ عسکریت پسندوں کے ماڈیولز کا پردہ فاش کر رہے ہیں، خاص طور پر وہ منشیات اور دہشت گردی کی فنڈنگ کے پیچھے ہیں۔ انہوں نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا، “ہم 41 لاکھ روپے برآمد کرنے میں کامیاب رہے ہیں اور حال ہی میں بارہمولہ میں، 26لاکھ روپے بھی ضبط کئے ہیں”۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس طرح کی سرگرمیوں میں ملوث بالایی وروکروں کے خلاف درج مقدمات کو تیزی سے نمٹایا جا رہا ہے۔ ایسے کیسز کی تعداد گزشتہ سال اکتوبر میں 1600 سے کم ہو کر 950 رہ گئی ہے اور اب تک 13کو سزائیں بھی سنائی جا چکی ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت کل 37مقامی عسکریت پسند سرگرم ہیں اور ان میں سے فاروق اور ریاض چتری سمیت صرف دو بوڑھے ہیں جبکہ باقی حال ہی میں شامل ہوئے ہیں۔
دریں اثنا، انسپکٹر جنرل آپریشنز سیکٹر سی آر پی ایف، ایم ایس بھاٹیہ نے کہا کہ پلوامہ حملے کے بعد سے حالات میں بہتری آئی ہے اور سیکورٹی فورسز کے اقدامات کے پیش نظر ایسے حملے کبھی نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا، “2019میں حملے کے بعد قابل ذکر پیش رفت ہوئی ہے، عسکریت پسندوں کے ماڈیولز کا پردہ فاش کیا جا رہا ہے، ان کے ایکو سسٹم کا پردہ فاش کیا جا رہا ہے، ہمیں یقین ہے کہ اس قسم کا حملہ دوبارہ نہیں ہو گا”۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اقلیتی برادریوں پر حملے بزدلانہ کارروائیاں ہیں اور ایسے حملوں میں جو لوگ ملوث تھے وہ مارے گئے ہیں جب کہ ایسے حملوں کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا، “ہم اقلیتوں کے تحفظ کے لیے پرعزم ہیں اور اس سلسلے میں شامل کئی ماڈیولز کو ختم کر دیا گیا ہے“۔ ایک سوال کے جواب میں، انہوں نے کہا کہ ماڈیول کو کسی بڑے نقصان سے پہلے ہی توڑا جا رہا ہے۔ “ہم ہمیشہ شروع میں کارروائی کرتے ہیں اور ماڈیول کے جنم لینے پر اسے ختم کر دیتے ہیں۔ آپ نے دیکھا ہوگا کہ پچھلے سال کئی تصادم ہوئے، ہم کوشش کر رہے ہیں کہ عسکریت پسندوں کے پورے ایکو سسٹم کو فنا کردیا جائےــ”۔ انہوں نے کہا، “2019میں حملے کے بعد قابل ذکر پیش رفت ہوئی ہے، عسکریت پسندوں کے ماڈیولز کا پردہ فاش کیا جا رہا ہے، ان کے ایکو سسٹم کا پردہ فاش کیا جا رہا ہے، ہمیں یقین ہے کہ اس قسم کا حملہ دوبارہ نہیں ہو گا۔” ان کا مزید کہنا تھا کہ اقلیتی برادریوں پر حملے بزدلانہ کارروائیاں ہیں اور ایسے حملوں کے پیچھے جو لوگ مارے گئے ہیں وہ مارے گئے ہیں جب کہ ایسے حملوں کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا، “ہم اقلیتوں کے تحفظ کے لیے پرعزم ہیں “۔