نئی دہلی// وزیراعظم نریندر مودی نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ریلوے کے بنیادی ڈھانچے کے کئی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا، افتتاح کیا اور وقف کیا اس موقع پر انہوں نے کیا کہ آج کا پروگرام نئے ہندوستان کے نئے کام کی ثقافت کی علامت ہے ہندوستان آج جو کچھ بھی کرتا ہے، وہ بے مثال رفتار سے کرتا ہے
ہندوستان آج جو کچھ بھی کرتا ہے، وہ بے مثال پیمانے پر کرتا ہے آج کے ہندوستان نے چھوٹے چھوٹے خواب دیکھنا چھوڑ دیا ہے۔ ہم بڑے خواب دیکھتے ہیں اور ان کی تکمیل کے لیے دن رات کام کرتے ہیں۔ یہ عزم ہندوستان کے اس ترقی یافتہ ریلوے پروگرام میں نظر آتا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ اس پروگرام سے وابستہ ملک بھر کے تمام ساتھیوں کو وہ مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ 500 سے زیادہ ریلوے اسٹیشنوں اور 1500 سے زیادہ دیگر مقامات سے لاکھوں لوگ ہمارے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔
مختلف ریاستوں کے معزز گورنرز، وزرائے اعلیٰ، مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے وزرائ ، اراکین پارلیمنٹ ، اراکین اسمبلی اور مقامی عوامی نمائندے، روشن خیال شہری، پدم ایوارڈ یافتہ سینئر معززین، ہندوستان کے اہم لوگ، جنہوں نے ملک کے لئے جدوجہد میں اپنی جوانی گزاری، آزادی پسند جنگجو اور ہماری آنے والی نسل اور نوجوان دوست بھی آج ہمارے ساتھ ہیں۔مسٹر مودی نے آج ان سب کی موجودگی میں ریلوے سے متعلق 2000 سے زائد منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا اور افتتاح کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ابھی اس حکومت کی تیسری مدت جون کے مہینے سے شروع ہونے والی ہے۔ جس پیمانے پر کام شروع ہوا ہے، جس رفتار سے کام شروع ہوا ہے وہ سب کو حیران کر رہا ہے۔ کچھ دن پہلے انہوں نے جموں سے ایک ساتھ آئی آئی ٹی۔ آئی آئی ایم جیسے درجنوں بڑے تعلیمی اداروں کا افتتاح کیا۔ ابھی کل ہی انہوں نے راجکوٹ سے بیک وقت 5 ایمس اور کئی طبی اداروں کا افتتاح کیا اور اب یہ آج کا پروگرام ہے، آج 27 ریاستوں کے 300 سے زیادہ اضلاع میں 500 سے زیادہ ریلوے اسٹیشنوں کی بحالی کے لیے سنگ بنیاد رکھا گیا ہے۔ یوپی کا گومتی نگر ریلوے اسٹیشن جس کا آج افتتاح کیا گیا واقعی حیرت انگیز لگ رہا ہے۔ اس کے علاوہ آج 1500 سے زائد سڑک، اوور برج، انڈر پاس منصوبے بھی اس میں شامل ہیں۔ 40 ہزار کروڑ روپے کے یہ پروجیکٹ بیک وقت زمین پر آ رہے ہیں۔مسٹر نریندر مودی نے کہا کہ صرف چند ماہ قبل ہم نے امرت بھارت اسٹیشن اسکیم شروع کی تھی۔ تب بھی 500 سے زائد اسٹیشنوں کو جدید بنانے کا کام شروع ہو چکا تھا۔ اب یہ پروگرام اسے مزید آگے لے جا رہا ہے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ ہندوستان کی ترقی کی ٹرین کس رفتار سے آگے بڑھ رہی