اسرائیل// غاصب صیہونی حکومت کی کابینہ کے ترجمان نے اسرائیلی جہازوں پر یمنی فوج کے حملوں کو قابض حکومت کے لیے بہت بڑا خطرہ قرار دیا اور حزب اللہ کے خلاف دھمکیوں کو دہرایا۔
الجزیرہ مباشر کی رپورٹ کے مطابق، صیہونی کابینہ کے ترجمان آویر جندلمان نے کہا کہ ہمارے خلاف یمن کے حملے اس خطرے کو ظاہر کرتے ہیں جو ایران کی جانب سے ہمیں لاحق ہے۔
جندلمان نے حماس کے خلاف صیہونی حکام کی گیدڑ بھبکیوں کو دہراتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فوج حماس کو تباہ کرنے کی کوششیں جاری رکھے گی اور اگر حزب اللہ ہم سے جنگ کے بارے میں سوچتی ہے تو لبنان اور حزب اللہ کو اسکے بہت برے نتائج بھگتنا ہوں گے۔
جندلمان نے غزہ کی پٹی کے لیے بھیجی جانے والی امداد کے بارے میں کہا کہ ہمیں اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ بین الاقوامی امداد صرف غزہ کے عام شہریوں تک ہی پہنچے۔
جندلمان نے کہا کہ 20 خواتین سمیت 137 صیہونی ابھی تک حماس کے زیر حراست ہیں۔
صیہونی حکومت کے ترجمان نے غزہ میں زمینی حملوں میں صیہونی فوج کی ناکامیوں پر پردہ ڈالتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ہماری فوج شام کے شمال میں حماس کی 2 بٹالین کو تباہ کرنے کے مشن پر گامزن ہے اور ہم غزہ اور جنوب میں اپنی کارروائیاں جاری رکھیں گے۔
جندلمان نے باضابطہ طور پر غزہ میں 75 اور لبنان کے پاس 3 اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت کا بھی اعتراف کیا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ اسرائیل کے چینل 12 نے اسرائیلی عسکری تجزیہ کار برہم میئر کے حوالے سے بتایا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کی 25 بکتر بند گاڑیاں، عملہ بردار جہاز اور ٹینک تباہ اور 75 فوجی مارے گئے ہیں جبکہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم نے صہیونی فوجیوں کی تباہی سے متعلق کچھ مختصر وڈیوز بھی جاری کی ہیں۔