نئے ریسونگ سٹیشنوں کی تشکیل اور موجودہ سٹیشنوں کو بڑھانے کیلئے شروع کے گئے
منصوبے لوگوں کو معیاری اور قابل اعتماد بجلی کی فراہمی کو یقینی بنائیں گے : لیفٹنٹ گورنر
سرینگر/ مشتاق پلوامہ /
لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے 192 کروڑ روپے کے پاور اِنفراسٹرکچر پروجیکٹوں کا اِفتتاح کیا۔اِفتتاح کئے گئے 25منصوبوں میں 50کروڑ روپے کی لاگت سے 22ریسونگ سٹیشن، سمارٹ میٹرنگ پروجیکٹ جس کی لاگت 62,88 کروڑ روپے ہے اور سمارٹ میٹرنگ ایپ۔سمارٹ بِل سہولیت اور 79.27کروڑ روپے کی لاگت سے سپر وائزری کنٹرول اور ڈیٹا ایکوزیشن سسٹم شامل ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر کی موجودگی میں کے پی ڈی سی ایل او رجے پی ڈی سی ایل نے رِی ویمپڈ ڈسٹری بیوشن سیکٹر سکیم ( آر ڈی ایس ایس ) کی عمل آور کے لئے پی اِی ایس ایل ( پی جی سی آئی ایل ) آر اِی سی پی ڈی سی ایل اور این ٹی پی سی کے ساتھ بالترتیب 1,814کروڑ روپے اور 2,174 کروڑ روپے کے مفاہمت ناموں پر دستخط کئے۔یہ تقسیم کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرے گا اور شہری اور دیہی علاقوں میں بجلی کی فراہمی کو بہتر بنائے گا۔لیفٹیننٹ گورنر نے بجلی کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کو لوگوں کے لئے وقف کرتے ہوئے کہا کہ آج اِفتتاح کئے گئے پروجیکٹ موجودہ تقسیمی صلاحیت میں اِضافہ کریں گے اور متعلقہ علاقوں میں گھرانوں اور موجودہ اور آنے والے صنعتی یونٹوں کو معیاری بجلی فراہم کریں گے۔اُنہوں نے مزید کہا کہ آج دستخط کئے گئے مفاہمت ناموں کے تحت پروجیکٹوں کی تکمیل جموںوکشمیر کے لوگوں کو چوبیس گھنٹے معیاری بجلی فراہم کرنے کے ہدف کو حاصل کرے گی۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ حکومت نے جنریشن ، ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن کی صلاحیت کو بڑھانے کے لئے اہم کوششیں کی ہےںاور اِس بات کو یقینی بنایا ہے کہ جموں وکشمیر کے لوگوں کو بغیر کسی پریشانی کے بجلی کی فراہمی تک رَسائی حاصل ہو۔اُنہوں نے کہا کہ نئے ریسونگ سٹیشنوں کی تشکیل اور موجودہ سٹیشنوں کو بڑھانے کے لئے شروع کئے گئے پروجیکٹ لوگوں کو معیاری اور قابل اعتماد بجلی کی فرہامی کو یقینی بنائیں گے ۔ حکومت نے مرکزی معاونت والی سکیموں اور پی ایم ڈی پی پروجیکٹوں کے تحت بڑی صلاحیت میں اِضافہ حاصل کیا ہے ۔ اُنہوں نے نوٹ کیا کہ 195منصوبوں میں سے 135 منصوبے مکمل ہوچکے ہیں اور بقیہ 60منصوبے آنے والے مہینوں میں مکمل ہوجائیں گے ۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموںوکشمیر میں بجلی کا منظر نامہ جو کئی دہائیوں سے خستہ حالی کا شکار بالخصوص دُور دراز علاقوں میں تھا ۔ گزشتہ برسوں کے مقابلے میں زیادہ بجلی کی فراہمی سے ایک اہم تبدیلی دیکھی گئی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ وادی کشمیر میں سردیوں کے دوران اِضافی صلاحیتیں پیدا کی گئیں تاکہ زیادہ سے زیادہ طلب کو قابل بنایاجاسکے اور گزشتہ برس کے مقابلے میں 10 فیصد زیادہ بجلی فراہم کی گئی ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ پہلی بار کل 30گرڈ سٹیشنوں میں سے ایک برس میں 11سٹیشنوں کو بڑھایا گیا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموں علاقے میں بجلی کی فراہمی کی صورتحال نئے سسٹم کی صلاحیتوں میں اِضافے کے بعد بہتر ہوئی ہے ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ یہ اقدامات جامع ترقی او رعام آدمی کی ضروریات کو پورا کرنے کے حکومت کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔اُنہوں نے بجلی کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بناے کے لئے گزشتہ تین برسوں میں متعارف کی گئی اِصلاحات پر روشنی ڈالی ۔اُنہوں نے کہا کہ پی ایم ڈی پی او رمرکزی معاونت والی سکیموں کے تحت پورے جموںوکشمیر میں بجلی کی فراہمی کو بہتر اور مضبوط بنانے کے لئے ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن اِنفراسٹرکچر کی بہتری اور اَپ گریڈیشن کے لئے ایک منصوبہ بند، منظم او رجامع پروگرام عملایا جارہا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ 220 اور 132 کے وی کی سطح پر 1,727 ایم وی اے کی صلاحیت میں اِضافے کا ہدف حاصل کیا گیا ہے اور 236 سرکٹ کلو میٹر ٹرانسمیشن لائن بچھائی گئی ہے ۔ ہم نے ڈسٹری بیوشن سیکٹر میں 2,345 ایم وی اے کی گنجائش کا اِضافہ کیا ہے اور رہائشی علاقوں میں 8,550 نئے ڈسٹری بیوشن ٹرانسفارمرز لگائے گئے ہیں۔ آنے والے برسوں میں چار میگا ہائیڈرو پروجیکٹ مکمل ہوں گے۔اُنہوں نے بتایا کہ سمارٹ میٹرنگ پروجیکٹ کے پہلے مرحلے میں 57,000 میٹر لگائے گئے ہیں اور مرحلہ دوم کے دوران 1.25 لاکھ سمارٹ میٹر لگائے جائیں گے۔لیفٹیننٹ گورنر نے اَفسران کو ہدایت دی کہ وہ آر ڈی ایس ایس سکیم سے اِستفادہ کریں۔