Images 27

میونسپل کارپوریشنوں کونسلوں میونسپل کمیٹیوں او رپنچایت کے الیکشن ضرور ہونگے /منوج سنہا

اسٹیڈئم کو بپن راوت کے نام منسوب کرنے کا فیصلہ سرکار کونہیں مقامی لوگوں کاہیں

سرینگر// کسی بھی وقت کا تعین کئے بغیر جموں وکشمیر میں میونسپل کارپوریشنوں کمیٹیوں اور پنچایت الیکشن کرانے کا ارادہ ظاہر کرتے ہوئے ایل جی نے کہاکہ جموں وکشمیرمیں ہوا کارُخ مزاج بدل گیاہے جموں وکشمیر میں تعمیروترقی راحتکاری عوامی جزبات واحساسات کی ترجمانی کے ایک نئے دور کاآغاز ہوچکاہے۔ الیکشن کے نام پرسیاست کرنے والوں نے اپنے دور میں ایسے اداروں کا گلا توگھونٹ دیاتھا ۔ شمالی کشمیر بارہمولہ میں جہلم اسٹیڈئم کو ملک کے پہلے چیف آف دسٹاف جنرل بپن راوت کے نام سے منسوخ کرنے کے نام پرمنعقدکی گئی تقریب پرتقریر کرتے ہوئے جموںو کشمیرکے ایل جی نے اپنے خطاب کے دوران کہاکہ بلدیاتی اداروں اور پنچایتوں کی مدت پوری ہو ئی ہے الیکشن مستقل قریب میں کرانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہاکہ کچھ لوگ ایسے اداروں کے الیکشن کرانے پربھی اب سیاست کررہے ہیں اور میں جموں و کشمیرکے عوام کویقین دلاناچاہتا ہوں کہ میونسپل کمیٹیوں میونسپل کونسلوں میونسپل کارپوریشنوں اور پنچایت الیکشن ضرور ہونگے جولوگ الیکشن کے نام پر سیاست کرتے ہیں ۔انہوںنے تو اپنے دور میں ایسے اداروں کو گلاگھونٹ دیاتھا اور آج وہ ڈھنڈورہ پیٹ رہے ہیں کہ جموں و کشمیرمیں ان اداروںکے الیکشن کرانے میں لیت ولعل کامظاہراہ کیاجارہاہے ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جموں وکشمیرکے ایل جی نے کہاکہ جہلم اسٹیڈئم کو آنجہانی بپن راوت کے نام سے منسوب کرنے کے ضمن میں سرکار کاکوئی ارادہ نہیں تھااور اس ضمن میں جموں و کشمیرکے لوگوں نے بالعموم اور بارہمولہ کے لوگوں نے بالخصوص حکومت سے مطالبہ کیاکہ اور سرکار نے ان لوگوں کے خواہشات کااحترام کرتے ہوئے آنجہانی جنرل بپن راوت کے نام سے اس اسٹیڈئم کومنسوب کردیا ۔14کروڑ 50لاکھ روپے مالیت کے تعمیراتی پروجیکٹوں اور بیس کروڑ سے زیادہ رقومات کی لاگت سے تعمیرکئے گئے۔ اسٹیڈئم کو منسوب کرنے کے موقعے پر انہوںنے کہاکہ جموں وکشمیرمیں لوگوں کامزاج بد ل گیاہے اور زمینی سطح پربدلاؤ اا گیاہے ۔انہوںنے کہاکہ جموں کشمیرکے عوام نے ٹھان لی ہے کہ ملک کے ثپوتوں جنہوں نے سرحدوں کی حفاظت اور سالمیت کے لئے اپنی جانوں کانظرانہ پیش کیاہے انہیں ہمیشہ یاد کریگے ۔انہوںنے کہاکہ آزادی کے امرت اتسوسے موقعے پر جموں و کشمیرکے لوگوں نے جو اپنی شرکت دکھائی اس سے جموں وکشمیرکے وقار میں اور اضافہ ہوا ہے ۔میری مٹی میرا دیش کے عنوان سے جو مہم شروع کی گئی اس میں بھی لوگوں نے بڑھ چڑھ کرحصہ لیابھارت سنکلپ مہم میں اب تک چالیس لاکھ لوگوں نے اپنی شرکت کر کے وزیراعظم کے ا س خواب کوشرمندہ تعبیرکیاجو انہوںنے غریبی کی سطح سے نیچے زندگی بسرکرنے والے کنبوںکوترقی کی منزلوں پرلے جانے کے لئے دیکھاتھا ۔ایل جی نے لوگوں سے تلقین کی کہ وہ مرکزی سرکار اور جموںو کشمیر انتظامیہ کی جانب سے شروع کی گئی اسکیموں سے مستفید ہونے کے انتظامات کرائے ۔انہوںنے کہاکہ جموں وکشمیرکے لوگوں کے سوچ میں بدلاؤ آیاہے ہم نے اجتماعی طور پرایک دورکے کے کام آنے کامن بنالیاہے جسمیں ہمیں کامیابی مل رہی ہیں ۔انہوںنے کہاصدیاں گزر گئی دہائیوں نے اپناوقت طئے کیا پہلے بھی تعمیروترقی کے دعوے کئے جاتے تھے تاہم 2014 سے ملک میں وزیراعظم نے سیاست تعمیروترقی کے ایک نئے دور کاآغاز کردیاہے او روزیراعظم کی جانب سے جوگارنٹی عوام کودی جاتی ہیں یورپی ممالک بھی ا سے حیران ہے کہ نوسال کے مختصر دور میں وزیراعظم نے ملک کانقشہ ہی بد ل د یا ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ایک نئے بھارت کاوجود عمل میںآیاہے نوسالہ دوراقتدارمیں پچاس کروڑ جندھن کھاتے کھولے گئے او رنیتی ایوگ کی جانب سے حال ہی میں ایک رپورٹ منظرعام پرلایاگیاہے جسمیں دعوی ٰ کیاگیاہے کہ اس مدت کے دوران 24کروڑ 42ہزار غریبی کی سطح سے نیچے زندگی بسر کرنے والے کنبوں کو غریبی کی سطح سے نکال کر ترقی کی راہوں پرگامزن کردیاگیا۔ پچاس کروڑلوگوں کوایوشمان اسکیم کے تحت لاکھ روپے علاج کے لئے انشورنس کے طو پر فراہم کئے گئے ہے بارہ کروڑ لوگوں کو اُجالا اسکیم اور بیس کروڑ لوگوں کواجولااسکیم کے تحت فائدہ پہنچا80کروڑلوگوں کومفت غذائی اجناس 2020 سے فراہم کیاجارہاہیں جودنیامٰیںکسی اور نہیں دیاجارہاہے۔ انہوں نے کہا وزیراعظم نے وکست بھارت سنکلپ یاترا کے بارے میں کہاتھاکہ ہم ایسے غریب کنبوں کوتلاش کرینگے جنہیں مرکزی سرکارکی جانب سے شروع کی گئی اسکیموں کے زریعے مستفید ہونے کااگرموقع نہیں ملاہے تو انہیں فائدہ پہنچانے کی کوشش کریگے۔ ایل جی نے کہا آج ہم ایک نئے جموں وکشمیر میں رہ رہے ہیں جہاں امن قائم ہوا ہے لوگوں میں ڈر اورخوف ختم ہوچکاہے سیاحت کوفروغ ملاہے دو برسوں کے دوران پانچ کروڑ کے قریب ملکی غیرملکی سیاح وادکشمیرہوئیں ۔زراعت باغ بانی کے شعبے میں نمایاں ترقی حاصل ہوئی ہے۔ انہوںنے کہاکہ زمینی سطح پربدلاؤ آیاہے او رکئی لوگوں کو یہ بدلاؤ ابھی تک نظرنہیں آرہاہیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں