ابھی تک 20 اعلیٰ فوجی کمانڈر میٹنگیں اور مشاورت اور رابطہ کاری کے ورکنگ میکانزم کی 14 میٹنگیں ہوئی
ہماری تعیناتی مضبوط اور متوازن ،کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے مناسب ذخائیر اور فوجی طاقت موجود /فوجی سربراہ
سرینگر // مشرقی لداخ میں چین کے ساتھ لگنی والی سرحد پر حالات مستحکم لیکن حساس ہے کی بات کرتے ہوئے فوجی سربراہ جنرل منوج پانڈے نے کہا کہ پچھلے ایک سال میں دونوں ملکوں کے درمیان کوئی زیادہ بڑی خلاف ورزی نہیں ہوا ہے۔ سی این آئی کے مطابق قومی انگریزی خبر رساں ایجنسی کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں فوجی سربراہ جنرل منوج پانڈے نے کہا کہ حقیقی کنٹرول لائن پر صورتحال قابو ہے لیکن حساس بنی ہوئی ہے ۔ فوجی سربراہ نے کہا کہا کہ اپریل 2020 سے اب تک 20 اعلیٰ فوجی کمانڈر میٹنگیں اور چین ہندوستان سرحدی امور پر مشاورت اور رابطہ کاری کے ورکنگ میکانزم کی 14 میٹنگیں ہو چکی ہیں۔انہوں نے کہا ’’ لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کے ساتھ حالات مستحکم ہیں لیکن حساس ہیں۔ پچھلے ایک سال یا اس کے آس پاس، ہمارے پاس اس سے زیادہ تصادم والے علاقے نہیں ہیں۔ حل کی ہماری کوششوں کے لحاظ سے، ہماری بات چیت اور بات چیت دونوں۔ فوجی سطح کے ساتھ ساتھ سفارتی سطح پر بھی مخالفین کے ساتھ جاری ہے‘‘۔ انہوں نے کہا’’ہم نے اپریل 2020 سے اب تک مجموعی طور پر 20 اعلیٰ فوجی کمانڈر سطح کی میٹنگز اور WMCC کی 14 مٹینگیں کی ہیں۔ لہذا ان مذاکرات کے ذرائع سے، ہمیں امید ہے کہ ہم کوئی حل نکال لیں گے‘‘ ۔شمالی سرحد پر فوج کی تیاری کی سطح کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے، جنرل پانڈے نے کہا’’ہماری تعیناتی مضبوط اور متوازن ہے اور ہم کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے مناسب ذخائر بھی برقرار رکھے ہوئے ہیں‘‘۔انہوں نے کہا ’’جب کہ یہ ہو رہا ہے، ہم ٹیکنالوجی کے انفیوڑن، جدید کاری، بہتر نظام جیسے کہ ہماری محفوظ گاڑیاں، سرویلنس ڈرون، بہتر کمیونیکیشن ریڈیو سیٹ وغیرہ شامل کرنے کے لحاظ سے ان شعبوں میں اپنی صلاحیتوں کی نشوونما پر بھی توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی، ہماری کوشش اور توجہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر بھی کام کیا جا رہا ہے انہوں نے مزید کہا،’’ہم دیگر سرکاری اداروں، مقامی انتظامیہ اور مقامی آبادی کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں کہ ایل اے سی کے ساتھ ہماری تیاری کی سطح ہمیشہ بلند رہے۔‘‘