WhatsApp Image 2023-02-10 at 7.31.08 PM

فکر امروز

فکر امروز

ایک باپ اپنی اولاد (بیٹی) کو بیس پچیس سالوں تک بڑے ہی نازوں سے تربیت کرتا ہے اسے کسی چیز کی کمی نہیں رکھتا خدا کی ایک بہترین نعمت سمجھ کر اپنی اس اولاد کو ان پچیس تیس سالوں تک بہترین تربیت کرتا یے اور پھر اس باپ کو یہی اولاد پچیس تیس سال بعد ہمیشہ کے لۓ کسی جوان کے حوالے کرنی پڑتی ہے لیکن جس کے حوالے اس نعمت کو کرتا ہے اس انسان میں اس بات کا احساس ہونا چاہۓ کہ میرے سپرد ایک ایسی نعمت کی جا رہی ہے کہ جو نازوں سے محبت سے پالی گئ ہے میرے لۓ اس عظیم نعمت کے سوا اور کیا نعمت ہوگی اور نہ ہی اس عظیم نعمت کے برابر کوئ اور چیز ہے لیکن ایسے انسان پر افسوس ہوتا ہے نفرت ہوتی ہے ایسے انسان پر کہ جس کے لۓ (Dowry) کی اہمیت اتنی ہوتی ہے کہ اسکی نظر میں یہ عظیم نعمت (بیٹی یا دلہن) (Dowry) کے سامنے پست ہوجاتی ہے اور وہ اس عظیم نعمت کو بغیر (Dowry) کے قبول نہیں کرتا اور اگر قبول کرتا بھی ہے تو جہیز میں کمی کے باعث اس بیٹی کو ہمیشہ شوہر اور اس کے گھر والوں سے طعنے اور ظلم سہنا پڑتا ہے جو آج کل ہمیں اپنے سماج میں دیکھنے کو بھی ملتا ہے یعنی ایسے انسان کے لۓ اس کی زندگی میں ایک انسان (دلہن) کا آنا اہم نہیں ہے بلکہ دلہن کے ساتھ ساتھ دنیاوی چیزوں (Dowry) کا ہونا زیادہ اہم ہوتا ہے۔

ایسی سوچ رکھنے والے مرد پر مجھے افسوس ہوتا ہے کہ جس کی نظر میں انسان کی قیمت کم اور دنیاوی چیزوں کی قیمت زیادہ ہو، جس میں یہ احساس نہ ہو کہ اسے ایک باپ نے اپنی بیٹی عطا کی ہے اس سے بہتر اسے اور کیا نعمت ملنی چاہۓ

اگر شادی اس مقصد سے کی چاۓ کہ مجھے ہمسر کے ساتھ ساتھ دولت جائداد بھی حاصل ہو اگر شادی کا مقصد اتنا ہی پست ہو تو ایسی شادی کبھی کامیاب نہیں ہوسکتی اور ایسی شادی سے بہتر ہے غیر شادی شدہ ہی رہنا کیونکہ ایسی شادی سے امام زمانہ عج بھی راضی نہیں ہونگے۔ اور جب ہماری شادی سے امام زمانہ عج ہی راضی نہ ہو وہ شادی فقط ایک رسم ہےاور اس کا کوئ مقصد بھی نہیں ہے۔

عزیزان شادی کو آسان بنائیں اور شادی کے معاملے میں اپنے نفس کا استعمال کم کریں تاکہ آپ کی نظر میں جہیز کے سامنے انسان ہی بلند نظر آۓ اور اپنے نیک اہداف کو بلند کریں تاکہ آپ کی ازدواجی زندگی آپ کے نیک اہداف میں کامیابی کا بہترین ذریعہ بن جاۓ

حیدری فدا حسین

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں