Download (1)

فلسطینیوں پرڈھائے جانے والے ظلم او رجنگبندی کوروکنے کے لئے وزیراعظم اپنااثر رسوخ استعما کرے /فاروق عبداللہ

فلسطینیوں پرڈھائے جانے والے ظلم او رجنگبندی کوروکنے کے لئے وزیراعظم اپنااثر رسوخ استعما کرے /فاروق عبداللہ

سرینگر// وزیر اعظم کی جانب سے فلسطینیوں کے لئے امدادی سامان روانہ کرنے کی کارروائی کا خیر مقدم کرتے ہوئے پیپلز الائنس کے سربراہ نے کہاکہ سرایل اور فلسطین کے درمیان جنگ بندی ہونی چاہئے او رجسطرح سے فلسطینیوں کوماراجارہاہے وہ ناقابل برداشت ہے اور انہیں انسانی زمرے میں شامل نہیں کیاجارہاہے۔ مہاتماگاندھی کے ملک کو امن قائم کرنے کے لئے اپنی آواز بلندکرنی چاہئے۔ اقوام متحدہ میں 120ممالک کی جانب سے قرار داد پیش کرنے کے دوران بھارت کی غیر حاضری سمجھ سے بالاتر ۔ پیپلز الائنس کی طویل خاموشی کے بعد سرینگر میں میٹنگ منعقدہوئی اس میٹنگ میں نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر رفاروق عبداللہ پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی سی پی آئی ایم کے سیکریٹری محمدیوسف تاریگامی اننت ناگ، شوپیاں ،گولگام، پلوامہ کے ممبرپارلیمنٹ جسٹس حسنین مسعودی نے شرکت کی ،جبکہ عوامی نیشنل کانفرنس کے نائب صدر نئی دہلی میں ذاتی مصروفیات کی وجہ سے میٹنگ میںشامل نہیں ہوئے ۔اس میٹنگ کے بعد زررائع ابلاغ کوتفصیلات فراہم کرتے ہوئے این سی کے صدر سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹرفاروق عبداللہ نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہاکہ یہ میٹنگ فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کے اظہار میںبلائی گئی ۔ اس میٹنگ میں جموںو کشمیر اور فلسطین کے حالات پرتبادلہ خیال کیاگیا۔انہوںنے وزیراعظم کی جانب سے مظلوم فلسطینیوں کے لئے 38ٹن وزنی امدادی سامان روانہ کرنے پر اطمنان کااظہارکرتے ہوئے کہا وزیراعظم سے یہ مطالبہ کیاکہ وہ ہماس اور اسرائیل کے دوران جنگ بندی کویقینی بنانے کے لئے اپنارول اداکرے ۔انہوںنے کہاکہ جس بڑے پیمانے پرفلسطینیوں پرگولہ باری ہورہی ہے اور گازا میں ادویات غذائی اجناس ایندھن کی کمی ہے وہ قابل افسوس ہے اوراسرائیل کی جانب سے جس نوی جارحیت کامظاہراہ کرنے شفاخانوں اسکولوں پربمباری کی جارہی ہے وہ ناقابل برداشت ہے اورایسا لگتاہے کہ فلسطینیوں کوانسانی زمرے میں شامل نہیں کیاجارہاہیں ۔ڈاکٹرفاروق عبداللہ نے کہا120ممالک کی جانب سے ہماس اور اسرائیل کے مابین جنگبندی کو یقینی بنانے کے لئے قرار داد پیش کی گئی اس میں بھارت کی غیرحاضری سمجھ سے بالاترہے ۔جبکہ مہاتماگاندھی کے ملک کی جانب سے مظلوم فلسطینیوں کی حمایت او رجنگبندی کی حمایت کی جانی چاہئے تھی ۔سابق وزیراعلیٰ نے کہاکہ قتل وغارت گری کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے اور بات چیت سے ہی مسائل حل ہواکرتے ہیں ۔انہوں نے کہا پی ای جی ڈی کی میٹنگ اس سلسلے میں منعقدہوئی او رہم مطالبہ کرتے ہیں کہ مظلوم فلسطینیوں پرڈھائے جانے والے ظلم جبر کوفوری طور پرروکاجائے انہیں زندہ رہنے حق فراہم کیاجائے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں