غزہ کے بارے میں یو این سیکریٹری جنرل کے نام ایران کے وزیر خارجہ کا دوسرا مکتوب
ایران // اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللّہیان نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نام غزہ کے بارے میں اپنے دوسرے سرکاری مکتوب میں تاکید کی ہے کہ بین الاقوامی برادری دوسرا نکبہ اور المیہ روکنے کے لئے فوری طور پر ضروری اقدام کرے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللّہیان نے جنگ غزہ کے آغاز کے بعد اس تعلق سے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نام اپنے دوسرے خط میں غزہ کی شہری اور اداری تنصیبات، اسپتالوں اور تعلیمی مراکز پرعمدا بمباری اوران کی نابودی کو حالیہ صدی میں بین الاقوامی برادری کے لئے وحشتناک ترین منظر قرار دیا ۔
انھوں نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نام غزہ کے تعلق سے اپنے دوسرے سرکاری مکتوب میں لکھا ہے کہ اس سلسلے کو روکنے کے لئے عالمی برادری کی بے عملی ایک نسلی کشی کے اسباب فراہم کرے گی۔
ایران کے وزیر خارجہ نے اپنے خط میں تاکی کی ہے کہ بین الاقوامی برادری ایک اور نکبہ اور المیہ کی روک تھام کرے۔
حسین امیر عبداللّہیان نے غزہ پر حالیہ حملوں میں صیہونی حکومت کے اقدامات کو جنگی جرائم قرار دیا اور لکھا ہے کہ اس حکومت نے اب تک اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی 30 سے زائد قرار دادوں کی خلاف ورزی کی ہے۔
انھوں نے اپنے اس مکتوب میں گزشتہ 75 برس سے جاری سرزمین فلسطین پر صیہونی حکومت کے قبضے کے دوران صیہونیوں کی جانب سے انسان دوستانہ بین الاقوامی قوانین اور اصول وضوابط کی کھلی خلاف ورزیوں کی طرف اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی توجہ مبذول کرائي ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوترش سے مطالبہ کیا ہے کہ صیہونی حکومت کی جانب سے کی جانے والی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں کی مذمت کریں اور فوری نیز بلاقید وشرط جارحیت رکوانے، غزہ کا محاصرہ ختم کرانےاور بین الاقوامی انسان دوستانہ امداد تک عوام کی دسترسی کے لئے ضروری اقدامات انجام دیں۔