غزہ پر حملہ نہ روکا گیا تو جنگ کے محاذ وسیع تر ہوجائيں گے
ایران// وزیر خارجہ حسین امیر عبداللّہیان نےالجزیرہ ٹی وی سے بات چیت میں بتایا کہ ہم نے غاصب صیہونی حکومت کو اس کے حامیوں کے ذریعے اطلاع دے دی ہے کہ غزہ کے عوام کے خلاف اس کے جرائم کا سلسلہ فوری طور پر نہ رکا تو کل دیر ہوچکی ہوگی ۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللّہیان نے فلسطین کے حوالے سے اپنے علاقائی ملکوں کے دورے کے آخری دن الجزیرہ ٹی وی سے انٹرویو میں خبردار کیا ہے کہ غزہ پر حملہ نہ روکا گیا تو جنگ کے محاذ وسیع تر ہوجائيں گے۔
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللّہیان نےالجزیرہ ٹی وی سے بات چیت میں بتایا کہ ہم نے غاصب صیہونی حکومت کو اس کے حامیوں کے ذریعے اطلاع دے دی ہے کہ غزہ کے عوام کے خلاف اس کے جرائم کا سلسلہ فوری طور پر نہ رکا تو کل دیر ہوچکی ہوگی ۔
انھوں نے اس انٹرویو میں کہا کہ ہمیں امید ہے کہ سیاسی کوششیں جنگ کو وسیع تر ہونے سے روکیں گی ورنہ دوسری صورت میں کوئي نہیں جانتا کہ آگلے لمحے کیا ہوگا۔
انھوں نے الجزیرہ ٹی وی کے اینکر کے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ایران ان حالات میں خاموش تماشائی نہیں رہ سکتا ۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے بتایا کہ لبنان میں حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ سے ملاقات میں وہ اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ سبھی سیناریو مد نظر رکھے گئے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ اگر امریکا اور صیہونی حکومت نے غزہ کے عوام کے خلاف وحشیانہ حملے کی سیاست ترک نہ کی تو جنگ کی وسعت روکی نہیں جاسکے گی۔
حسین امیر عبداللّہیان نے کہا کہ صیہونی حکومت کے حملوں کے جاری رہنے اور کوئی سیاسی راہ حل نہ ہونے کی وجہ سے جنگ کی آگ وسیع تر ہوتی جارہی ہے اور حالات کنٹرول سے باہر ہوسکتے ہیں۔
ایران کے وزیر خارجہ نے اپنے اس انٹرویو میں خبردار کیا کہ علاقہ اور اس کے اسٹیک ہولڈرس خاموش تماشائی نہیں بنے رہيں گے