ایران// حزب اللہ کا کہنا ہے کہ غزہ کے باشندوں کی شدید مزاحمت کی وجہ سے صیہونی وہاں اپنے کسی بھی اہداف کو حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے اور نہ ہی مستقبل میں ایسا کر سکیں گے۔
لبنان کی اسلامی مزاحمتی تحریک حزب اللہ نے کہا کہ غزہ کے باشندوں کی شدید مزاحمت کی وجہ سے صیہونی وہاں اپنے کسی بھی مقصد میں کامیاب نہیں ہو سکے ہیں اور نہ ہی مستقبل کسی ہدف کو پا سکیں گے، حزب اللہ نے کہا ہے کہ مزاحمت صہیونیوں کو غزہ میں اپنے مقاصد میں کبھی بھی کامیاب ہونے نہیں دے گی۔
ذرائع کے مطابق، حزب اللہ کی ایگزیکٹو کونسل کے وائس چیئرمین شیخ علی دعموش کا کہنا ہے کہ غاصب صہیونیوں نے غزہ پر حملہ امریکہ کی رضامندی اور اشارے پر شروع کیا تھا اور اس نے دوبارہ بھی اسی کے کہنے پر حملہ شروع کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی رائے عامہ اس معاملے پر امریکہ کے دھوکے میں نہیں آئے گی، حزب اللہ کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اس بار دنیا کو پورے عزم کے ساتھ اپنا نقطہ نظر پیش کرنا چاہیے اور جنگ روکنے کے لیے امریکہ پر شدید دباؤ ڈالنا چاہیے۔
دعموش کے مطابق غزہ کی جنگ شروع سے ہی فلسطینیوں کے خلاف امریکہ کی جنگ تھی، وہاں رونما ہونے والے واقعات نے اس بات کو پوری طرح ثابت بھی کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خطے کی ڈیٹرنس پاور کبھی بھی امریکہ اور اسرائیل کو یہاں تسلط برقرار رکھنے کی اجازت نہیں دے سکتی، حزب اللہ کے مطابق پہلے مرحلے میں غزہ والوں کی بھرپور مزاحمت کی وجہ سے دشمن اپنے کسی بھی مقصد میں کامیاب نہیں ہو سکا، انہوں نے کہا کہ دشمن کو سمجھ لینا چاہیے کہ مزاحمت کا عزم و ارادہ بہت مضبوط ہے جسے اسرائیلی فوج کبھی توڑ نہیں سکتی۔