Jk Cm 400x300 35

عدالت عظمیٰ کے آ ئینی بینچ کافیصلہ سب کے لئے قابل قبول ہونا چاہئے

عدالت عظمیٰ کے آ ئینی بینچ کافیصلہ سب کے لئے قابل قبول ہونا چاہئے
آئنیی بینچ کے فیصلے پرگمان کرنا بوکلاہٹ کی کھلی نشانی /کوندر گپتا

سرینگر/ / 370کی منسوخی کو ملک کے آئین او رعوامی مفادات کے عین مطابق قرار دیتے ہوئے سابق نائب وزیراعلیٰ اور بی جے پی کے سینئرلیڈر نے کہاکہ عدالت عظمی کے آئینی بینچ کافیصلہ سب کے لئے قا بل قبول ہوگا اور قبل از وقت فیصلے کے بارے میں گمان کرنابوکھلاہٹ کی نشانی ہے ۔ عدالت عظمیٰ کے آئینی بینچ کی جانب سے 370کی منسوخی اور اس کے حق میں دائر کی گئی عرضیوں کافیصلہ منظرعام پر آ نے سے پہلے بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈ ر اورسابق نائب وزیراعلی کوندر گپتا نے کہاکہ عدالت عظمیٰ کے آئینی بینچ کاجو بھی فیصلہ ہوگا وہ جموں و کشمیرکے عوام کے لئے قابل قبول ہے ۔انہوںنے کہا کہ مرکزی سرکار کافیصلہ آئین کے عین مطابق اور ملک کے عوام کے مفادات کے مترادف ہے 370 کی موجودگی سے جموں وکشمیر کے عوام کے حقو ق صلب ہورہے تھے ۔انہوںنے کہا والمکیوں اور 1947کے رفیو جیو کاحقوق سے محروم رکھاگیاتھا 370کی منسوخی کے باعث ہرطبقہ کے لوگوں کواپنا حق ملناشروع ہوگیاہے ۔پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کی بیٹی کی جانب سے سوشل میڈیا پرفیصلے کے بارے میں خیالات کااظہار کرنے کی کارروائی کوبوکلاہٹ سے تعبیرکرتے ہوئے سابق نائب وزیراعلیٰ نے کہاکہ کئی سیاسی پارٹیوں کے لیڈران عوام کو370کے نام پرگمراہ کررہے ہیں اگرعدالت عظمٰی مرکزی سرکار کے فیصلے کو صحیح قرار دیتی ہے تو ایسے لیڈروں کو عوام کے پاس جانے کا کوئی بھی چیز نہیں ہے اس لئے اِدھراُدھر کے بیانات دے کر عوام کی ہمدردیاں ھاصل کرنے کی کوشش ہورہی ہے ۔سابق نائب وزیر اعلیٰ نے کہاکہ عدالت عظمیٰ کاحکم یافیصلہ ہر ایک کے لئے ضروری ہے اور اسپر عمل کرنا ملک کے شہریوں کے لئے لازمی ہے ۔انہوںنے کہاکہ دفعہ 370 بحال ہویا مرکزی حکومت کے فیصلے کوصحیح ٹھیرایاجائے یہ کسی سیاسی پارٹی کا ذاتی مسئلہ نہیں ہے عدالت کافرمان آخری ہے ا ورسب کے لئے قابل قبول ہونا چاہئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں