صیہونی وزیر کی ہرزہ سرائی ، غزہ میں صیہونی کالونی بنانے کا مطالبہ
غزہ // ایسی حالت میں کہ غزہ صیہونی فوجیوں کے لئے دلدل میں تبدیل ہوگیا ہے، ایک اسرائیلی وزیر نے غزہ میں صیہونی کالونی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
صیہونی حکومت کے اندرونی سلامتی کے وزیر ایتامار بن گویر نے سیکورٹی کابینہ کی نشستوں سے اپنے نکالے جانے کی وجہ یہ بتائی ہے کہ اس نے آپریشن طوفان الاقصی سے پہلے حماس کے لیڈروں پرحملہ کرکے قتل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
غاصب صیہونی حکومت کے اس وزیر نے جنگ غزہ کے بعد نتن یاہو کے استعفے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جنگ کے بعد سبھی سے ان کی ذمہ داریوں کے تعلق سے سوال کیا جائے گا ۔
غاصب صیہونی حکومت کے وزیر ایتامار بن گویر نے کہا کہ وہ سمجھتا ہے کہ بقول اس کے نتن یاہو کے پاس اطمینان بخش جواب موجود ہے۔
یاد رہے کہ بن گویر نے صیہونی حکومت کے اس وزیر کی حمایت کی تھی جس نے غزہ پر ایٹم بم ماردینے کی بات کی تھی ۔
چند روز قبل صیہونی حکومت کے وزیر امیخای الیاہو نے غزہ پر ایٹم بم مارنے کی بات کی تھی جس پر عالمی سطح پر کافی تنقید ہوئی تھی۔
آپریشن طوفان الاقصی شروع ہونے کے بعد صیہونی حکام اب تک کافی تضاد بیانی کرچکےہیں ۔ صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نے حال ہی میں کہا تھا کہ ان کی حکومت غزہ پر قبضہ نہیں کرنا چاہتی لیکن اس کے بعد انھوں نے کہا کہ وہ غزہ کی سیکورٹی اپنے ہاتھ میں لینا چاہتے ہیں ۔
غزہ میں جنگ ایسی حالت میں جاری ہے کہ صیہونی فوجیوں نے فضائی حملے اور وحشیانہ بمباری کرکے اس کو ایک ویرانے میں تبدیل کردیا ہے س کے باوجود زمینی جنگ میں اب تک صیہونی حکومت کو کامیابی نہیں مل سکی ہے۔
اگرچہ بعض صیہونی وزرا غزہ میں صیہونی کالونی بنانے کا خواب دیکھ رہے ہیں لیکن فلسطین کا استقامتی محاذ ان کا یہ خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہونے دے گا۔
غزہ پر قبضہ کرنے کے لئے زمینی حملے شروع ہونے کے بعد درجنوں صیہونی فوجی ہلاک ہوچکے ہیں۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ فلسطین کے استقامتی محاذ کے جوانوں نے اعلان کیا ہےکہ ابھی انھوں نے شہری جنگ شروع نہیں کی ہے اور اسرائیل فوج کو تاریخی سبق دیں گے ۔