شہری ہلاکتوں کے بعد ڈانگری راجوری اور اس کے آس پاس علاقوں کی حفاظت کے لئے سی آر پی ایف کی 18کمپنیاں تعینات
سیکورٹی ایجنسیاں حالات کوقا بو کرنے میں کامیاب ،ملک دشمنی کسی بھی صورت میں برداشت نہیں ہوگی /وزیرداخلہ
جموں// ڈانگری راجوری میں حالات قابو میں ہونے کادعویٰ کرتے ہوئے وزارت داخلہ نے کہاکہ لوگوں کے جان ومال کے تحفظ کویقینی بنانے کے لئے سی آر پی کی 18کمپنیاں تعینات کی جارہی ہے اور حفاظتی صورتحال کومزید مضبوط مستحکم بنانے میں کوئی بھی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیاجائیگا ۔ادھریکم جنوری کونامعلوم مسئلح افرا دکی جانب سے گولیاں چلانے کے دوران ایک اور زخمی کو علاج کے لئے ہیلی کاپٹر کے زریعے جموں پہنچادیاگیاجہاں حملہ آوروں کی تلاش چوتھے دن بھی بڑے پیمانے پرجاری رہی ۔اے پی آ ئی نیوز کے مطابق جموںو کشمیرمیںبالعموم اور راجوری پونچھ میں بالخصوص سیکورٹی ایجنسیوں صورتحال پرپوری طرح سے قابو میں ہونے کاعندیہ دیتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہاکہ ڈانگری راجوری میں لوگوں کے جان و مال کے تحفظ کومزیدمضبوط مستحکم بنانے کے لئے سی آر پی ایف کی 18کمپنیاں تعینات کی جارہی ہے اور کسی بھی ملک دشمن سرگرمی کوروکنے کے لئے سخت اقدامات اٹھانے سے گریز نہیں کیاجائیگا ۔مرکزی وزیر داخلہ نے کہاکہ شہری ہلاکتوں کامعاملہ ناقابل برداشت ہے تاہم سیکورٹی فورس کی کار کردگی پرکسی بھی طرح کاسوال نہیں اٹھایاجاسکتا ۔پولیس وفورسز کی جانب سے امن کوبرقرار رکھنے، لوگوںکے جان مال کے تحفظ کویقینی بنانے، عسکریت کے خاتمے کے لئے ہرممکن اقدامات اٹھائے جارہے ہے ۔انہوںنے کہاکہ18کے قریب کمپنیاں تعینات کی جارہی ہے تاکہ مستقبل میں کوئی بھی ناخوشگوار واقع رونماء نہ ہوسکے ۔ادھریکم جنوری کونامعلوم مسئلح افراد کی جانب سے گولیاں چلانے کے دوران ایک اور زخمی کی حالت تشویش ناک ہونے کے بعد ا سے علاج کے لئے ہیلی کاپٹر کے زریعے جموں میڈیکل کالج منتقل کیاگیاجب کہ حملہ آوروں کے خلاف ڈانگری راجوری اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں چوتھے دن بھی تلاشی کارروائیاں جاری رہی ۔پولیس وفورسز کی جانب سے ڈانگری اور اسکے آس پاس کے جنگلوں کابڑے پیمانے پر محاصرہ کیاگیاہے اور حملہ آوروں کو ڈھونڈ نکالنے کے لئے تلاشی کارروائیاں عمل میں لائی جارہی ہے ابھی تک شہری ہلاکتوں کے سلسلے میں کسی کی گرفتاری عمل میں لانے کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی