خصوصی درجہ واپس لینے کے بعد ایک کروڑ 62لاکھ ملکی غیرملکی سیاحوں نے جموںو کشمیر کارُخ کیا
تعمیر وترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ہوا ہے 82%عسکریت ختم کردی گئی /ترن چگ
سرینگر/ جموں وکشمیر کاخصوصی درجہ واپس لینے کے بعد ایک کروڑ 62لاکھ کے قریب ملکی غیرملکی کے جموںو کشمیر وارد ہونے 80ہزار کروڑ روپے کے پن بجلی پروجیکٹوں کی تعمیر 82%عسکریت کوختم کرنے کاعندیہ دیتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئرلیڈر ر امور کشمیرکے انچارج نے کہاکہ جموںو کشمیرمیںاسمبلی الیکشن کے لئے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہے تاہم اسمبلی الیکشن کرانا الیکشن کمشن آف انڈیاکی زمہ داری ہے جوموضون وقت پر اس طرح کا اعلان کریگا ۔اسمبلی الیکشن دور نہیں اور فلور آف دہاوس وزیر اعظم اور وزیرداخلہ نے الیکشن کرانے سٹیٹ ہڈ بحال کرانے کاوعدہ کیاہے وہ ضرور پورا ہوگا ۔اے پی آ ئی نیوز کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی کے جنرل سیکریٹری امور کشمیرکے انچارج ترن چگ نے الیکٹرانک نیو زچینل کے ساتھ گفتگو کے دوران اس بات کاانکشاف کیاکہ جموں وکشمیر کاخصوصی درجہ واپس لینے کے بعد حالات میں کہاں سے کہاں تک بہتری آئی ہے اور ایک کروڑ 62لاکھ ملکی غیر ملکی سیاح جموںو کشمیر وارد ہوئیں۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر کاخصوصی درجہ واپس لینے سے پہلے گرمائی دارالخلافہ ٹیرر ازم کاگڑ بناہوا تھاجواب ٹورازم کامرکز بناہوا ہے ۔انہوںنے کہاکہ جوسنگباری پولیس وفورسز پرہوا کرتی تھی وہ اب سڑکوں کی تعمیر کے سلسلے میں استعمال کی جارہی ہے تعمیروترقی کے نئے دور کاآغاز ہوچکاہے جولوگ کل تک تعمیر وترقی کاخواب دیکھتے تھے وہ اب تعمیراتی پروجیکٹوں کی تعمیرکے بعد تنقید بھی کرتے ہے جسے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ حالات بدل گئے واقعات بدل گئے اور جموںو کشمیرکی زمینی صورتحال میں بدلاؤ آ گیاہے ۔انہوںنے کہاکہ تعمیروترقی کااندازہ اس بات سے لگایاجاسکتاہے کہ وزیراعظم نریندر مودی نے جموںو کشمیرمیں80ہزار کروڑ پن بجلی پروجیکٹوں کی تعمیر کرنے کافیصلہ کیاہے جس پرعمل بھی ہورہاہے کئی ہائیڈل پروجیکٹوں کی تعمیر مکمل بھی ہونے والی ہے تعمیرو ترقی میں انقلاب آ رہاہے روز گار کے واقعے دستیاب رکھے جارہے ہے۔ وزیراعظم نے دو بار جہاں ملک کے لئے روز گار فراہم کرنے کااعلان کیاوہی جموںو کشمیرکے حوالے سے بھی متعدد اقدامات اٹھائے گئے ۔راجوری میں عام شہریوں کی ہلاکت کے بعد حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والے سیاسی لیڈروں کی جانب سے امن قانون کی صورتحال برقرار رکھنے میں مرکزی حکومت کی ناکامی کاسوال کے جواب دیتے ہوئے امور کشمیرکے انچارج نے کہاکہ 82%عسکریت ختم کردی گئی ہے ماضی میں ہڑتالوں احتجاجی مظاہروں اور پولیس وفورسزکی جانب سے عسکریت سے نمٹنے کے دوران احتجاجی مظاہروں کانہ تھمنے والاسلسلہ شروع ہوتاہے اب نہ کئی ہڑتال ہے اور نہ سنگباری ہوا کرتی ہے کیایہ بہتری نہیں جموںو کشمیرمیں اسمبلی الیکشن کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ جموںو کشمیر میں اسمبلی الیکشن کے حوالے سے تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہے اور الیکشن کمشن آف انڈیاکبھی بھی اسمبلی الیکشن کے حوالے سے اعلان کریگا ۔انہوںنے کہاکہ سرکار بہتراقدامات اٹھارہی ہے جس کافائدہ براہی راست جموںو کشمیرکے لوگوں کوحاصل ہورہاہے ۔کانگریس کی جانب سے راجوری انہیں جانے کی اجازت نہ دینے کے سوال کاجواب دیتے ہوئے ترن چگ نے کہاکہ الزامات بے بنیا دمن گھڑت اور حقیقت سے کوسو دور ہے حقیقت یہی ہے کہ حزب اختلاف سے تعلق ر کھنے والے پارٹیوں کوترقی امن راس نہیں آ رہاہے ۔