سلامتی کونسل صیہونی حکومت کے ایٹمی اسلحے تلف کرنے کے لئے فوری اقدام کرے۔ امیر عبداللّہیان
ایران // اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے مطالبہ کیا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی وحشی صیہونی حکومت کے ایٹمی اسلحے تلف کرنے کے لئے فوری اور بلاتاخیر اقدام کرے۔
وزیر خارجہ حسین امیر عبداللّہیان نے غزہ کے مظلوم عوام کے خلاف ایٹمی اسلحہ استعمال کرنے کی صیہونی حکومت کی کھلی دھمکی پر اپنے ردعمل میں ، سماجی رابطے کے ایکس پیج پر لکھا ہے کہ صیہونی حکومت کے وزیر کی ایٹمی اسلحے کے استعمال کی دھمکی، استقامتی محاذ کے مقابلے میں غاصب حکومت کی شکست کی علامت ہے۔
انھوں نے لکھا ہے کہ “اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی آئی اے ای اے کو اس وحشی اور اپارتھائیڈ حکومت کے ایٹمی اسلحے تلف کرنے کے لئےفوری اور بلا تاخیر اقدام کرنا چاہئے۔ کل دیر ہے۔ فلسطینی عوام کی اس نسل کشی کا ذمہ دار وائٹ ہاؤس ہے۔ ”
غاصب صیہونی حکومت کی کابینہ کے رکن امیخا الیاہو نے کہا تھا کہ غزہ پر ایٹمی بمباری اسرائیل آپشن ہونا چاہئے اور غزہ کے عوام کے لئے کسی بھی طرح کی انسان دوستانہ امداد نہیں پہنچنے دینا چاہئے۔
مذکورہ صیہونی وزیر نے اسی کے ساتھ غیر قانونی صیہونی کالونیاں بنانے کا سلسلہ جاری رکھنے کی حمایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ جو بھی فلسطین یا حماس کے پرچم اٹھائے اس کو روئے زمین سے مٹ جانا چاہئے۔
عبرانی زبان کے میڈیا نے رپورٹ دی ہے کہ صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بن یامن نتن یاہو نے اپنی کابینہ کے وزیر امیخا الیاہو کے اس ہنگامہ خیز بیان کے بعد کابینہ کے اجلاسوں کے تا اطلاع ثانوی ملتوی کئے جانے کا اعلان کردیا۔
صیہونی کابینہ کے وزیر امیخا الیاہو نے دباؤ پڑنے کے بعد اپنے بیان سے پسپائی اختیار کرلی ہے۔
اس نے اس سوال کے جواب میں کہ فلسطینی عوام کا انجام کیا ہوگا کہا کہ وہ آئر لینڈ یا صحراؤں میں جاسکتے ہیں۔
اس کا کہنا تھا کہ ” غزہ کے جانوروں کو خود اپنے لئے راہ حل تلاش کرنا چاہئے!غزہ کا شمالی علاقہ باقی نہیں رہنا چاہئے اور جو بھی فلسطین یا حماس کا پرچم اٹھائے اس کو زمین سے مٹ جانا چاہئے۔ “