زعفران مشن تقریب کے دوران کسانوں کااحتجاج او رسنگین الزامات
سرکار نے الزامات کی تحقیقا ت کامن بنالیا
سرینگر// جنوبی کشمیر پانپور میںزعفران مشن کے دوران ہنگامہ زعفران کی پیداوار میں اضافے کے دعوے کو کسانوں نے بتایابے بنیاد ،دس برسوںسے زعفران کی پیداوار کوفروغ دینے اور ا س میں اضافہ کرنے کی کارروائیاں کہی پر بھی عملائی نہیں گئی ۔سرکار نے معاملے کوسنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا بھی من بنالیاہے ۔اے پی آ ئی نیوز ڈیسک کے مطابق دو نومبر کو سوشل میڈیاپر ایک ویڈیووائرل ہوا جسکے مطابق جنوبی کشمیر پانپور میں زعفران مشن کے سلسلے میں ایک تقریب کااہتمام کیاگیا اور اس تقریب میں زراعت محکمہ کے علاوہ کسانوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقعے پرجب سرکار کی جانب سے زعفران کوفروغ دینے کے سلسلے میںاٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں جانکاری فراہم کی جانے لگی تو کئی کسان آپے سے باہر ہوئیں ۔انہوںنے متعلقہ ادارے کی جانب سے فراہم کی جانے والی جانکاری کوجھوٹ کاپلندہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ زعفران کی پیداوار میں اضافے کے جودعوے کئے جارہے ہے وہ کسی بھی صورت میں حقائق پرمبنی نہیں ہے ۔کسانوں نے کہا15سال پہلے انہیں ایک کنال اراضی سے 40گرام زعفران پیدا ہوتی تھی او رپچھلے دس برسوں سے وہ دس گرام زعفران کی پیداوار پر پہنچ گئے ہے کسانوں کے مطابق پچھلے دس برسوں سے زعفران مشن کا ڈھنڈروہ رپیٹا جارہاہے پائیپیں بچھانے او رزعفران کی کھیت کوسیراب کرنے کے دعوے کئے جارہے ہے زعفران کو ملکی او ربین الاقوامی سطح پر بازار فراہم کرنے کایقین دلایاجاتاہے تا ہم عملی طور پر کچھ بھی نہیں ہوا۔ کسان مطالبہ کررہے تھے کہ پچھلے دس برسوںکے دوران زعفران کو فروغ دینے اس کی پیدوار کے سلسلے میں جورقومات خرچ کی ہے ا سکی تحقیقات ہونی چاہئے ۔ا گرزمینی سطح پراقدامات اٹھائے گئے ہیں زعفران کی کھیت کوسیراب کرنے کے لئے پائیں بچھائی گئی ہے وہ پائییں کہاہے ۔احتجاج کرنے والوں نے مطالبہ کیاہم مسلسل ادارے کے ساتھ رابطے میں تھے تاہم اددرے کوکئی افراد نے اپنی مٹھی میں کردیاہے ۔کسانوں نے الزام لگایاکہ لاکھوں کی نہیں کروڑوںکی ملی بگھت ہوئی ہے اور زعفران کی پیداور میں جواضافے کے دعوے کئے جارہے ہے وہ حقائق پرمبنی نہیں ۔زعفران اُگانے والے کسانوںنے اب سیب کے باغ لگاناشروع کردیئے ہے زعفران مشن تقریب کے دوران ہنگامہ آررائی کسانوں کی جانب سے سنگین نوعیت کے الزامات لگانے کے بعد جموںو کشمیر سرکار نے فیصلہ کیاکہ اسامعاملے کی تحقیقات کی جائے گی ۔خبررساں ادارے کو ایک سینئربیروکریٹ نے اپنانام مخفی رکھنے کی شرط پرکہاکہ جس طرح سے کسان گرج رہے تھے وہ حقائق کی عکاسی ہے ۔اگرکروڑوں روپے خرچ کئے گئے تو پھرکسانوں کے لئے سہولیات کہاں ہے ۔مزکورہ ا فسر نے کہاکہ جموں وکشمیرکے ایل جی نے ا س معاملے پرناراضگی ظاہر کرتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کاعندیہ دیاہے ۔