نوہٹہ جامع مسجد اور دیگر ملحقہ علاقوں میں خواتین کا بڑھتا رش ، علاقوں میں رونق دوبالا
ناجائز منافع خوروںنے سادہ لوح عوام سے عیدی سمیٹنے کا سلسلہ بھی تیز کردیا ہے
سرینگر//ایک طرف جہاں اس آخری عشرہ کو غنیمت جان کر لوگ مزید عبادات میں مصروف ہوگئے ہیں تو دوسری طر ف بازار میں گہما گہمی بھی بڑھ گئی ہے۔پرانے شہر ’’شہر خاص ‘‘ میں لوگوں کی بھیڑ بڑھ رہی ہے اور لوگ عید کی تیاری میں مصروف دکھائی دے رہے ہیں اس بیچ ناجائز منافع خوروں نے بھی عوام سے چھوٹ کے نام پر لوٹ کے ذریعے عیدی سمیٹنے کا کام شروع کیا ہے ۔ وائس آف انڈیا کے مطابق رمضان کی رخصتی، وادی میں آخری عشرہ میں عبادات اورعید کی خریداری میں اضافہ پرانے شہر ’’شہر خاص ‘‘ کا علاقہ نوہٹہ عید کے دنوں میں خریداری میں مشہور ہے۔رمضان کا مہینہ بڑی ہی تیزی سے یہ اپنی رخصتی کی طرف گامزن ہے۔آخری عشرہ میں اس ماہ مبارک میں بندگان خدانے عبادتوں میں شب و روز اضافہ کردیا ہے اور اپنے رب کی خوشنودی حاصل کرنے میں مصروف ہوگئے ہیں۔ عبادت گذاراوررمضان کو صحیح معنوں میں پانے والے شکوہ گو ہیں کہ اس ماہ مقدس میں کی جانے والی عبادات اورریاضت کا حق صحیح معنوں میں وہ ادا کرنے سے قاصر رہے اور اس کا ان کو غم ہے۔ یہ افرادماہ رمضان کی تربیت کی روشنی میں دین ودنیا میں کامیابی اور سرخروئی حاصل کرنے کے خواہش مند اور تربیت کے مہینہ میں صبر و شکر کے جذبہ کا مظاہرہ دیگر مہینوں میں کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔ گناہوں پر ندامت، شرمندگی کا احساس بھی نیک لوگوں میں پایاجاتا ہے۔نیکی کے جذبہ کے ساتھ پْر نم آنکھوں سے اس ماہ مقدس کو وداع کیاجارہا ہے۔ایک طرف جہاں اس آخری عشرہ کو غنیمت جان کر لوگ مزید عبادات میں مصروف ہوگئے ہیں تو دوسری طر ف وادی کے بازار وںمیں گہما گہمی بھی بڑھ گئی ہے۔پرانے شہر کا علاقہ نوہٹہ، جامع مسجد سرینگر یہاں عام دنوں کی بہ نسبت بڑی تعداد میں خواتین خریداری کر رہی ہیں۔سرینگر کے ساتھ ساتھ وادی کے دیگر اضلاع لوگ جامع مسجد میں خریداری کیلئے آتے ہیں ۔ ساتھ ہی لالچوک کے علاقہ میں بھی عید کی خریداری کی دھوم مچی ہوئی ہے۔غریب ہویا امیر، چھوٹا ہو یا بڑا اپنی استطاعت کے مطابق عید کی شاپنگ کر رہا ہے اور آخری عشرہ میں تو یہ شاپنگ اپنے عروج پر پہنچ گئی ہے۔ظہر کی نماز کے بعد ان علاقوں میں خواتین کا ہجوم دیکھاجارہا ہے۔رمضان میںجامع مسجد کے اطراف ملبوسات،برتنوں کی دکانات اور دیگر سازو سامان کی دکانات بھی علاقہ کی رونق میں اضافہ کر رہی ہیں۔اس علاقہ میں سحر تک رمضان کی شاپنگ کی جاتی ہے اور رمضان کی آمد کے ساتھ ہی دکانات کو رات بھر کھلی رکھنے کی اجازت دی جاتی ہے اور آخری دہے میں تو شاپنگ کرنے آنے والوں کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ ہوگیا ہے۔ہمہ اقسام کی عطریات بھی دستیا ب ہیں۔جامع مسجد تک لوگ پیدل چلتے ہوئے خریداری کرتے ہیں کیونکہ اس علاقہ میں ہجوم کافی ہوتا ہے۔ چاہے وہ بچوں کے ملبوسات ہوں ،کراکری کا سامان ہو یا خشک میوے جات ہوں یا مصنوعی زیورات،ہینڈ بیگس، پارچہ جات ہی کیوں نہ ہوں۔نوہٹہ کا علاقہ ان تمام اشیا کا مرکز ہے۔ اس علاقہ کو عید کی شاپنگ کے لحاظ سے انفرادیت حاصل ہے۔ عید کے لئے اب چند دن رہ گئے ہیں اور چارنوہٹہ ، خانیار ، گوجوارہ علاقوں کی رونق دیکھنے لائق ہے۔کئی فنکشن ہالس، شاپنگ کے مراکز میں تبدیل ہوگئے ہیں، جہاں کئی اقسام کے ڈریس مٹیرئیلس اور دیگر اشیا فروخت کیلئے رکھی گئی ہیں۔اس قسم کے فیسٹیولس میں تھائی لینڈ،افغانستان کے علاوہ کشمیر،پنجاب، راجستھان اور دیگر مقامات کے ڈریس مٹیرئیلس دستیاب ہیں۔ عید کی خریداری کیلئے بڑی تعداد میں خواتین جامع مسجد سرینگرآتی ہیں تاہم افطار کا وقت قریب ہونے پر وہ تاریخی مسجد میں روزہ کھولتی ہیں ۔اس علاقہ میں شاپنگ کرنے والی خواتین نے بتایاکہ گزشتہ سال کے مقابلے جاریہ سال ان کے لئے اس علاقہ میں خریداری میں آسانی ہوگئی ہے ۔دریں اثناء عید قریب آتے ہی ناجائز منافع خوروں نے بھی سادہ لوح عوام کو لوٹنے اور عیدی سمیٹنے کی طرف توجہ مرکوز کی ہے اور من مانی قیمتوں پر اشیاء فروخت کی جارہی ہے ۔