0

رحلت جانسوز حضرت رسول اکرم(ص) و شہادت نواسہ رسول حضرت امام حسن (ع) کے موقع پر اتحاد المسلمین کے زیر اہتمام مجالس ہائے عزاء کا انعقاد

نانا اور نواسہ عالم بشریت کے لئے سرچشمہ ہدایت :مولانا مسرور عباس انصاری

سرینگر//رحلت جانسوز حضرت رسول اکرم(ص) و شہادت نواسہ رسول حضرت امام حسن (ع) کے موقع پر اتحاد المسلمین کے زیر اہتمام وادی کے مختلف مقامات پر مجالس ہائے عزاء کا انعقاد ہوا جن کے اختتام پر جلوس علم شریف و شبیہ طابوت بھی برآمد ہوئے اس سلسلے میں سب سے بڑی اور عظیم الشان مجالس شمالی کشمیر کے آٹھورہ بارہمولہ اور سرینگر کے گنڈ حسی بٹ علاقے میں منعقد ہوئیں جہاں اطراف و اکناف سے آئے ہوئے بڑی تعداد میں عزاداروں نے شرکت کی۔اٹھورہ بارہمولہ اور گنڈ حسی بٹ سرینگر میں مجالس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے اتحاد المسلمین جموں وکشمیر کے صدر حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا مسرور عباس انصاری نے پیامبر اکرم حضرت محمد مصطفٰی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور سبط اکبر حضرت امام حسن علیہ السلام کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ نانا اور نواسہ پوری بشریت کے لئے سرچشمہ ہدایت ہے اگر بشریت بالخصوص امت مسلمہ دونوں عظیم المرتبت شخصیات کی سیرت پر عمل پیرا ہوجائیں تو بغیر کسی جھنڈے تلے تمام اجتماعی و انفرادی مسائل کا حل بآسانی نکل آئے گا ۔انہوں نے کہا کہ نانا اور نواسہ کو خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہی ہے کہ آپ کی تعلیمات پر من وعن عمل پیرا ہوجائیں اور دنیا بھر میں جہاں جہاں بھی ظالم قوتوں کا غلبہ اور ناجائز قبضہ ہے اس کے خلاف زوردار آواز اٹھائی جائے۔انہوں نے ارض مقدس فلسطین کی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین میں جس طرح قتل عام ہورہا ہے اور اقوام عالم اس قتل عام کا نظارہ کرکے خاموش تماشائی بنا بیٹھا ہے۔ یہ خاموشی مستقبل قریب میں بڑی تباہی کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتی ہے۔ انہوں نے مسلم اقوام کی بے غیرتی کو افسوسناک قرار دیا اور کہا کہ اس خون خرابہ پر امت کا فرد فرد روز آخرت خدا اور خدا کے رسول کے سامنے جواب دہ ہوگا۔مولانا نے معاشرہ میں تیزی کے ساتھ پھیل رہی سماجی برائیوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس تباہی کے اصل ذمہ دار وہی روایتی سیاست دان ہیں جنہوں نے دہائیوں تک عوام کو مردہ باد زندہ باد تک محدود اورمحو رکھا ہے اور ان کی زندگیوں کے ساتھ استحصال کرکے ان کو علم ،اخلاق اور اقتصاد سے دور رکھا ۔انہوں نے کہا کہ آج کی تاریخ میں بھی کشمیر کے اطراف و اکناف میں یہی روش اپنائی جارہی ہے اور عوام کو گمراہ و بیوقوف بنانے کی ہرممکن کوششیں کی جارہی ہیں مولانا نے سماج کے ذی حس طبقوں سے اپیل کی کہ وہ کشمیر کی اصل شناخت کو بچانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں