جموں وکشمیر میں ملی ٹینسی کے خاتمے کامرکزی سرکار کادعویٰ حقائق پر مبنی نہیں /ڈاکٹرفاروق عبداللہ
سرینگر // رام کوہر مذہب ماننے والوں کا اوتار قرار دیتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے صدر ممبرپارلیمنٹ نے بفلیاز سرنکوٹ پونچھ میں پانچ فوجی جوانوں کے جان بحق ہونے پر افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ جموںو کشمیر میں ملی ٹینسی ختم نہیں ہوئی ہے او رمرکزی حکومت جموںو کشمیر انتظامی کونسل کے دعوے بے بنیا دثابت ہورہے ہیں ۔ جموں وکشمیرکے سابق وزیراعلیٰ ممبرپارلیمنٹ ڈاکٹرفاروق عبداللہ نے نئی دہلی سے لکھن پور پہنچنے کے بعد زررائع ابلاغ کے نمائندوں کے ساتھ مختصر گفتگو کے دوران بفلیاز سرنکوٹ پونچھ میں عسکریت پسندوں کے حملے میں پانچ فوجی جوانوںکے جان بحق ہونے کے واقعے کوافسوسناک قرار دیتے ہوئے جان بحق ہونے والے فوجی جوانوں کے لواحقین کے ساتھ یکجہتی کااظہار کرتے ہوئے کہا پوراملک ان کی پشت پرہے ۔انہوںنے وطن عزیز کے تحفظ کے لئے ان کے جانوں کا نظرانہ کیااو ران کی قربانیاں رائیگاں نہیں ہو گی تاہم ڈاکٹرفاروق عبداللہ نے جموںو کشمیر انتظامیہ کی جانب سے عسکریت کے خاتمے کے ضمن میںدیئے گئے بیانات کو جھوٹ کا پلندہ قرا ردیتے ہوئے کہ رواں برس کے دوران پونچھ راجوری اورریاسی میں 25کے قریب شہری عسکریت پسندوں کے حملے میں مارے گئے ۔عید گاہ میں پولیس انسپیکٹرگڈہول میںکرنل میجر ڈی ایس پی سمیت پانچ اہلکار مارے گئے او رآیئے دن کہی نہ کہی عسکریت پسندوں کے حملے ہورہے ہیں ۔انہوں نے کہاجموں و کشمیرمیں عسکریت ختم نہیں ہوئی او رخدا ناخواستہ کسی سیاح پرحملہ کیاگیا توسرکار جوسیاحت کوفروغ دینے کاڈھنڈورہ پیٹ رہی ہے او رجموںو کشمیرمیں کسی حد تک لوگوں کوروز گا رملاہے یہ سلسلہ رُک جائے گااور عسکر یت کے خاتمے کے لئے ٹھوس بنیادوں پراقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے جموںو کشمیرمیںبے روز گاری کی ذکر کرتے ہوئے کہاکہ خصوصی درجے کو ترقی میں رکاوٹ اور عسکریت کوفروغ دینے کابہانا بنایاجاتا تھا اب 370نہیں پھرعسکریت پسندوںکے حملوں میں اضافہ کیوں، انہوں نے زور دیاکہ زمینی صوتحال کاجائزہ لے او رمناسب اقدامات اٹھائیں اور جموں و کشمیرمیں بحالی امن اورلوگوں کوراحت پہنچانے کے لئے اقدامات اٹھائے جو تزبزب اضطرب او ربے چینی پائی جاتی ہے ا سکے لئے دور رس اقدامات اٹھانے کی اشد ضرورت ہے ۔