170771949 74

دنیا کے ممالک ریفرنڈم کراکے اپنے عوام کی جانب سے ملت فلسطین طکی حمایت کا اندازہ لگائيں / صدر ایران

دنیا کے ممالک ریفرنڈم کراکے اپنے عوام کی جانب سے ملت فلسطین طکی حمایت کا اندازہ لگائيں / صدر ایران

ایران //صدر ایران ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی نے تجویز پیش کی ہے کہ جاپان سمیت دنیا کے مختلف ممالک ریفرنڈم کراکے اپنے عوام کی جانب سے فلسطینی قوم کی حمایت کا اندازہ لگائيں۔

ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی نے سنیچر کی رات جاپان کے وزیر اعظم فومیو کیشیدا کے ساتھ ٹیلیفونی گفتگو میں غزہ پر صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملے اور نسل کشی کو معاصر تاریخ کا اہم ترین انسانی المیہ قرار دیا۔

انھوں نے مسئلہ فلسطین اور غزہ کے حقائق کو جیسے ہیں ویسے ہی بیان کئے جانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، سرزمین فلسطین پر 75 سال سے جاری قبضے، قتل عام، فلسطینی عوام کے گھروں کی مسماری، کھیتوں کی تباہی اور غزہ کو دنیا کے ایک بڑی جیل میں تبدیل کردیئے جانے کا ذکر کیا۔

صدر ایران نے کہا کہ آج دنیا کے سربراہوں اور حکام کی جانب سے فلسطینی قوم کے بارے میں صحیح فیصلے کے لئے، ان برسوں، دسیوں برسوں کے دوران فلسطینی عوام کے ساتھ جو ظلم ہوا ہے، اس کے دقیق تجزیئے کی ضرورت ہے۔

انھوں نے کہا کہ اگر دقت کے ساتھ تجزیہ کیا جائے تو ان واقعات اور حق کو سمجھنا اور تشخیص دینا مشکل اور پیچیدہ نہیں ہے۔

صدر ایران ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی نے اس سلسلے میں یہ تجویز پیش کی کہ جاپان سمیت مختلف ممالک ریفرنڈم کراکے، اپنے عوام کی جانب سے فلسطینی قوم کی حمایت کی سطح کو دیکھ سکتے ہیں البتہ مغربی ممالک ایسا کوئی ریفرںڈم کرانے سے ڈرتے ہیں ۔

سید ابراہیم رئیسی نے غزہ کے مظلوم عوام کے خلاف جرائم کے بانی اور صیہونی حکومت کی جنگ کے اصلی حامی کی حیثیت سے امریکا کے کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت نے امریکا کی براہ راست حمایت کے سائے میں، ہیروشیما پر جو ایٹم بم گرایا گیا تھا، ویسے ہی 7 ایٹم بموں کے برابر، غزہ کے مظلوم عوام پر بمباری کرچکی ہے اور ان حالات میں امریکا اور بعض دیگر ممالک انتہائی بے شرمی کے ساتھ دوسرے ملکوں سے تحمل کے لئے کہتے ہیں تاکہ صیہونی حکومت اطمینان کے ساتھ اپنے وحشیانہ جرائم اور فلسطینیوں کی نسل کشی جاری رکھ سکے۔

انھوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ دنیا کے سربراہوں اور حکام کی خاموشی اور کمزوری، بچوں کی قاتل صیہونی حکومت کے زیادہ نڈر ہونے کا سبب بنے گی، بنابریں ضروری ہے کہ جاپان سمیت مختلف ممالک بمباریوں کا سلسلہ بند کرانے، غزہ کے عوام تک امداد پہنچانے ، اس علاقے کا محاصرہ ختم کرانے اور فلسطینی عوام کے برحق حقوق انہیں دلانے کے لئے سنجیدگی کے ساتھ سفارتی کوششیں انجام دیں۔

صدر سید ابراہیم رئیسی نے اس ٹیلیفونی گفتگو میں اسی طرح اسلامی جمہوریہ ایران کی ایٹمی سرگرمیوں کے بارے میں بعض یورپی ملکوں کے بیان کو ریاکارانہ قرار دیا اور کہا کہ سوال یہ ہے کہ صیہونی حکومت کی ایٹمی سرگرمیاں کس بین الاقوامی ادارے کی نگرانی میں ہیں اور کس ادارے نے اس حکومت کو ایٹمی اسلحے دیئے ہیں جن کے استعمال کی وہ آج غزہ کے عوام کو دھمکی دیتی ہے۔

جاپان کے وزیر اعظم نے اس ٹیلیفونی گفتگو میں غزہ کے تغیرات کے بارے میں صدر رئیسی کے موقف کی قدردانی کرتے ہوئے اس علاقے میں انسانی بحران پر تشویش کا اظہار کیا اور غزہ میں انسان دوستانہ امداد رسانی پر زور دیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں