Download (1) 32

دربار موں دوبارہ بحال ہونا ناممکن اور فیصلہ حتمی ہڑتالوں کے کیلنڈر بند

دربار موں دوبارہ بحال ہونا ناممکن اور فیصلہ حتمی ہڑتالوں کے کیلنڈر بند
ملک دشمن عناصر سلاخوں کے پیچھے غریب جہاں چاہئے رہائیشی مکان بنا سکتا ہے /منوج سنہا

سرینگر//دربار موں دوبارہ بحال ہونے کے امکانات کوخارج فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ معاشی اقتصادی بہتری کی طرف جموں وکشمیر گامزن ہے ۔86ہزار کروڑسرمایہ کاری کے پرپوزل موصول ہوئے ہیں جموں و کشمیر میں اب کیلنڈر چھپنے اور منظرعام پرآ نے کاسلسلہ تھم گیاہے ملک دشمن سرگرمیوں حوالہ لین دین اورعلیحدگی پسندی عناصر سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیئے گئے ہے۔ سرکار غریبوں اور بچھڑے ہوئے ذاتوں کے لئے اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں غریب جہاںچاہئے اپنے لئے آشیانہ تعمیرکر سکتے ہیں ۔جموں وکشمیر کی موجودہ صورتحال کو اطمنان بخش قرار دیتے ہوئے جموں وکشمیر کے ایل جی نے سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مرکزی زیر انتظام علاقے میں زمینی بدلاؤجن لوگوں کو دکھائی نہیں دیتاہے ۔انہوںنے انکھوں پرپٹی باندھی ہے او رکانوں میں روئی ٹھونک دی ہے پچھلے چاربرسوں سے جموںو کشمیرہر ایک شعبے میں ترقی کی منزلوں کی طرف گامزن ہے اور جموںو کشمیرکا عوام پراُمید ہے کہ ان کے مشکلات کابھر پورطریقے سے ازالہ ہورہاہے اور جموںو کشمیر ترقی کی منزلوںپرگامزن ہے ۔ایل جی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اب جموں وکشمیرمیںجواب دیہی شفافیت کویقینی بنایاگیاہے بدعنونیوں بے ضابطگیوں میں ملوث ہرایک فرد کوقانون کے دائرے میں لایاجارہاہے اور اس سلسلے میں کسی قسم کی چھوٹ یا اسے راحت پہنچانے کی کوشش نہیں کی جاتی ہے ۔انہوںنے سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ایک دور تھاکہ جموںوکشمیرمیںسال بھر پندرہ سے بیس ہزار تعمیرتی پروجیکٹ مکمل ہواکرتے تھے اور آج یہ بھی زمانہ ہے کہ ہم 97ہزار پروجیکٹ مقررہ وقت کے اندر اندر پور اکرنے کے بنیاد ی ڈھانچے کے قیام کے لئے اقدامات اٹھارہے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ دربار موں اب بحال ہونے کے امکانات ناممکن ہے اور یہ فیصلہ حتمی ہے ہرسال چار سو کروڑ سے زیادہ کی رقومات دربار موں کی آواہ جاہی پرخرچ ہوتے تھے جو اب لوگوں کی فلاح و بہبود ان کے مشکلار کاازالہ کرنے کے لئے خرچ کئے جاتے ہیں ۔منوج سنہا نے کہاکہ جموںو کشمیرمیں امن لوٹ آ یاہے جہاںسال2022میں ایک کروڑ سترلاکھ سیاح واردکشمیرہوئے رہی رواں برس کے دوران دوکروڑ 25لاکھ سیاحوں کی آمد کاسلسلہ ہے ۔انہوںنے کہاکہ امن کی مثال اس سے بڑھ کراور کیادی جاسکتی ہے کہ جی ٹونٹی کانفرنس سرینگرمیںمنعقدہوناہمارے لئے اعزاز کی بات ہے اور اس کانفرنس نے جموںو کشمیرکے سیاحت کو فروغ دینے میںاہم رول اداکیاجموں وکشمیر کی مصنوعات کو بین الاقوامی بازار میں خریدار ملنے لگے ہم نے جی آئی ٹیکنگ کے زریعے مصنوعات کوبیرون ممالک اور منڈیوں تک پہنچانے کافیصلہ کیاہے جس سے جموںو کشمیر کی معاشی اور اقتصادی حالت میں مزیدبہتری کے امکانات ۔لیفٹننٹ گورنر نے کہاکہ یہ بھی دورتھا کہ جب کیلنڈر چھپتے تھے ہڑتالوں کالامنتہائی سلسلہ شروع ہواکرتا تھا اب وہ دورگزر گیا اسکولوں کالجوں یونیورسٹیوں میں درس وتدریس ہورہاہے سڑکیں لوگوںاو رگاڑیوں کیلئے استعمال ہورہی ہے بازاروں میں چہل پہل دکھائی دیتی تھی عسکریت کوکچلنے ملک دشمن سرگرمیوں کوختم کرنے کے لئے کئی طرح کے اقدامات اٹھائے گئے حوالہ لین دین ٹیرر فنڈنگ میںملوث افراد کو جیلوں میںڈال دیاگیا علیحدگی پسندروح جان کے لئے اقدامات اٹھائے گئے او رایسے افراد اب قانون کے شکنجے میں ہیں او رانہیں اپنے مستقبل چلے گا ۔لیفٹننٹ گورنر نے کہاجموںو کشمیرمیں اسمبلی الیکشن کرانے کے لئے ہم پوری طرح سے تیار ہیں جب بھی الیکشن کمشن آف انڈیاالیکشن کابگل بجادیگا سرکار اپنی خدمات انجام دیگی ۔انہوںنے کہا بے زمین کنبوں کواراضی فراہم کرنے کاسلسلہ شروع ہوا ہے اور کسی بھی غیرریاستی باشندے کواس زمرے میں نہیں لایاگیاہے غریب جہاں چاہئے اپنے لئے رہائشی مکاں تعمیرکرسکتاہے اور سرکار اس کی بھرپورمدد کرنے میں پیش پیش رہے گی ۔جموںوکشمیرمیں سرمایہ کاری کی کرتے ہوئے ایل جی نے کہااب تک 86ہزار کروڑ روپے کے پرپوزل سرمایہ کاری کے سلسلے میں جموںو کشمیر سرکارکوملے ہے اب وادی کشمیرمیں سرمایہ کاری کی طرف توجہ دلانائے کی کوشش ہورہی ہے اورہمارا مستقبل تابناک اور روشن ہے ۔انہوںنے کہاکہ مرکزی سرکار جب تک چاہئے گی جموںو کشمیرمی خدمات حاصل کرسکتی ہے اور جسدن مرکزی حکومت کولگے کہ میں خدمت دینے کے اہل نہیں ہوں بغیرکسی ہچکچاہٹ کے واپس چلاجاؤں گا تاہم میں نے یہ تہیہ کررکھاہے کہ جموں کشمیرکے لوگوں کو ہرطرح کے مشکلات سے باہرنکالنے کی کوششیں جاری رکھوں گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں