سرینگر سمیت دوسرے بڑے شہروں قصبوں میں سنڈے مارکیٹوں میں چہل پہل
خرید فروخت عروج پر سنڈے مارکیٹ امیدوں کامرکز عوام مضبوط مستحکم پرائیویٹ سیکٹرقائم کرنے میں سرکار اقدامات اٹھائیں /بے روز گار
سرینگر// جھاڑے کاموسم شرع ہونے اور جہ حرارت میں کمی ہونے کے باعث گرم ملبوسات کی مانگ میں اضافہ گرمائی دارالخلافہ سمیت وادی کے تمام بڑے شہروں میں سنڈے مارکیٹوں میں لوگوں کاازدہام ،اور وادی کشمیرمیں سنڈے مارکیٹ اب بیروزگاروں کے لئے روز گار کاوسیلہ بنتے جارہے ہیں او بیروزگاروں کا کہناہے کہ پرایئویٹ سیکٹر کشمیر وادی میں دم توڑرہاہے اور بڑی تعداد میں لوگ بے روز گار ہوتے جارہے ہیں۔ سرکار نے منصفانہ اقدامات نہیں اٹھائے تو بڑی تعداد میں نوجوان روز گار سے محروم ہونگیں اوروہ سماج کے لئے بوجھ بن جائینگے ۔اے پی آئی نیوز کے مطابق گرمائی دارلخلافہ سرینگر سمیت تمام بڑے شہروں قصبوں میں سنڈے مارکیٹ اب لوگوں کی اُمیدوں کامرکز بن گئے ہیں ۔معاشی اور اقتصادی بدحالی کے باعث لوگوں کی بڑی تعداد سنڈے مارکیٹوں کارُخ کرکے اپنے لئے ضرورت کاسامان خریدنے کربھرپور کوکوشش کرتے ہیں ۔اور یہ سنڈے مارکیٹ اب بیروگزروں کے لئے وسیلہ بنتے جارہے ہیں ۔شہرسرینگر سمیت وادی کے دوسرے بڑے قصبوں میں دو ہزار کے قریب تعلیم یافتہ نوجوان بھی کوئی نہ کوئی سامان فروخت کرنے کی کوشش کرتے ہے اور ان تعلیم یافتہ نوجوان کوکہناہے کہ وہ ہفتے میں ایک دن مارکیٹ میں ریڈی لگاکر اپنی پیٹ کی آگ کوبجھانے والدین کاہاتھ بٹانے کی بھرپرکوشش کرتے ہیں تاہم ہم وادی کشمیرمیںمضبوط مستحکم پرایئویٹ سیکٹر کے متمنی ہیں جہاں تعلیم یافتہ بے روز گار عزت وقار کے ساتھ اپنے کاروبار کو فروغ دے کر معاشی اوراقتصادی طورپرمضبوط مستحکم ہونا چاہتے ہیں۔ بیروزگاروں کا یہ مانناہے کہ سرکار ہرایک تعلیم یافتہ نوجوان لڑکے اور لڑکی کو روز گار یاسرکاری نوکری فراہم نہیں کر سکتی لیکن سرکار ایک مضبوط مستحکم پرائیویٹ سیکٹر کاقیام عمل میں لا کابھرپور مددکرسکتی ہے ۔تعلیم یافتہ بے روز گاروں کا کہناہے کہ انہیں سرکار سے بہت ساری اُمیدیں وابستہ ہیں کہ ان کے لئے روزگار کے وسائل دستیاب رکھے جائے گے اور سرکاری اداروں میں خالی پڑی اسامیوں کوپرُکرنے کی کارروائی عمل میں لائی جائیگی تاکہ سینکڑوں کی تعدادمیں جونوجوان در در کی ٹھوکرے کھارہے ہے انہیںروز گار مل سکے۔ ادھر سنڈے مارکیٹوں کارُخ کرنے والے لوگوں کاکہناہے کہ وہ اپنی ضروروں کوپورا کرنے کے لئے اس سنڈے مارکٹوں کارُخ کرتے ہیں کہ انہیں سستے داموں گرم ملبوسات اوردیگر سامان مل پائے گااورلوگوں کا کہناہے کہ سنڈے مارکیٹ اب غریبی کی سطح سے نیچے زندگی بسرکرنے والے کنبوں کے ساتھ ساتھ متوسطہ طبقہ کے لوگوں کا اُمیدکا مرکز بن گیاہے ۔لوگوں کاکہناہے کہ سنڈے مارکیٹوں میں سامان فروخت کرنے والوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ میعار کی ایشاء فروخت کرکے عوام کوتڑکانے یادوکھہ دینے کی کوشش ناکرے۔ یہ سنڈے مارکیٹ وادی کشمیر کے غریب عوام کی اُمیدبن گئے ہے او رانہیں اپنے پیسوں کے عوض بہتر سے بہترسامان ملناچاہئے تب جاکر ان سنڈے مارکیٹوں کی افادیت باقی رہے گی اور اگردوکھہ دینے غیرمیعاری نقلی سامان فروخت کرنے کی کوشش کی تویہ سنڈے مارکیٹ بھی اپنی موت آپ مریگی ۔