حزب اللہ کے اقدامات حکمت اور عقلمندی پر مبنی ہیں /صدرایران
ایران // صدر مملکت نے مزاحمت کو دشمنوں کی جارحیت کو روکنے کی بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ کے مزاحمتی اقدامات حکمت اور عقلانیت پر مبنی ہیں لیکن صیہونی حکومت کے پاس کوئی منطق نہیں ہے اور وہ طاقت کے علاوہ کسی زبان کو نہیں سمجھتی۔.
سید ابراہیم رئیسی نے ریاض میں اسلامی تعاون تنظیم اور عرب لیگ کے مشترکہ اجلاس کے موقع پر لبنانی وزیر اعظم نجیب میقاتی سے ملاقات کے دوران حزب الہ کو خطے کی آج کی ضرورت اور لبنان اور فلسطین کو مزاحمت کی علامت قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ بعض لوگ یہ باور کرانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ مزاحمتی گروہ اسلامی جمہوریہ ایران کی کمان میں ہیں جبکہ ہم نے بار بار اس دعوے کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ مزاحمتی گروہ تشخیص، فیصلہ اور عمل میں آزاد ہیں۔
صدر رئیسی نے مزاحمت کو دشمنوں کی جارحیت کو روکنے کی بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ کے مزاحمتی اقدامات حکمت اور عقلانیت پر مبنی ہیں لیکن صیہونی حکومت کے پاس کوئی منطق نہیں ہے اور وہ طاقت کے علاوہ کسی زبان کو نہیں سمجھتی۔. انہوں نے کہا کہ اگر یہ سربراہی اجلاس کسی نتیجے پر نہیں پہنچتا تو اقوام پر منحصر ہے کہ وہ خود میدان میں آئیں۔
لبنان کے وزیر اعظم نجیب میقاتی نے اس ملاقات میں غزہ کے عوام سے اظہار ہمدردی کو ناکافی قرار دیتے ہوئےغزہ کے مظلوم عوام کی مدد کے لیے عملی اقدامات پر زوردیا اور مسئلہ فلسطین کے بارے میں عالم اسلام میں یکجہتی کے لیے ابراہیم رئیسی کی سفارتی کوششوں کو سراہا۔