لبنان کی حزب اللہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے مقبوضہ علاقوں کے ساتھ سرحدی پٹی کے حوالے سے صیہونی حکومت کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کے بارے میں لبنانی اخبار کی افواہ کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے اس کی سختی سے تردید کی ہے۔
الجزیرہ نیوز نیٹ ورک کے حوالے سے خبر دی ہے کہ لبنان کی حزب اللہ کے شعبہ تعلقات عامہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے لبنانی اخبار ندا الوطن میں سرحدی تنازعات کے بارے میں لبنان اور صیہونی حکومت کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کے حوالے سے جھوٹی خبروں کی اشاعت کی تردید کی ہے۔
حزب اللہ نے مذکورہ خبر کی سختی سے تردید کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ اس کیس کو حل کرنے کی مکمل ذمہ داری لبنانی حکومت کی ہے۔
حزب کے بیان میں مذکورہ اخبار میں شائع ہونے والی خبر کو مکمل طور پر جھوٹی اور بے بنیاد قرار دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ صیہونی حکومت نے حال ہی میں لبنان کے خلاف اپنے عنقریب فوجی آپریشن کے بارے میں وسیع پروپیگنڈہ کرنا شروع کیا ہے تاکہ وہ غزہ کی جنگ زدہ محصور قوم کی حمایت میں حزب اللہ کی کارروائیوں میں توسیع کو روک سکے۔
دریں اثنا، صیہونی حکومت کے عسکری ماہرین کا خیال ہے کہ تل ابیب فی الحال غزہ جنگ میں فوجی مقاصد کے حصول میں ناکامی کے باعث لبنان کی حزب اللہ کے ساتھ بیک وقت جنگ میں داخل ہونے کی طاقت نہیں رکھتا۔ یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جس کا اعتراف صیہونی فوج کی ریزرو فورس کے سربراہ جنرل اسحاق برک سمیت بہت سے صیہونی عسکری ماہرین کر چکے ہیں۔