مسلح افواج کو دیکھیں تو سب سے بڑا چیلنج زیادہ تر بیرونی ہوگا جو ہم نے کرگل اور گلوان وادی میں دیکھا
سرینگر // پاکستان ایک طرح کی معاشی بدحالی کا شکار ہوسکتا ہے لیکن عسکری طور پر اس کی صلاحیتوں میں کوئی کمی نہیں آئی ہے اور اس کی مسلح افواج ہمارے لیے خطرہ بنی ہوئی ہیں کی بات کرتے ہوئے چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان نے کہا کہ میرے خیال میں اگر آپ مسلح افواج کو دیکھیں تو سب سے بڑا چیلنج زیادہ تر بیرونی ہوگا جو ہم نے کرگل اور گلوان وادی میں دیکھا ہے لیکن پھر بیرونی چیلنج بھی قوم کو متحد کر دیتے ہیں۔ سی این آئی کے مطابق چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان نے کہا کہ پاکستان ایک طرح کی معاشی بدحالی کا شکار ہو سکتا ہے لیکن عسکری طور پر اس کی صلاحیتوں میں کوئی کمی نہیں آئی ہے اور اس کی مسلح افواج ہمارے لیے خطرہ بنی ہوئی ہیں۔ایک کنکلیو میں بات چیت کے دوران انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان کے پاس ’’ہماری سرحدوں کی دیکھ بھال‘‘ کرنے کے وسائل ہیں، خاص طور پر شمال میں متنازعہ سرحدیں، بہت اچھی طرح سے۔چوہان کہا کہ میریے خیال میں اگر آپ مسلح افواج کو دیکھیں تو سب سے بڑا چیلنج زیادہ تر بیرونی ہوگا۔ اور وہ فوری طور پر تشویش کا باعث ہیں۔ لیکن پھر بیرونی چیلنج بھی قوم کو متحد کر دیتے ہیں۔ ہم نے اسے کرگل میں دیکھا ہے، ہم نے اسے گالوان میں دیکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک مسلح افواج کا تعلق ہے، ہمارا فوری چیلنج چین کا عروج اور غیر حل شدہ سرحدی مسئلہ ہے۔ ہمارے دو پڑوسی ہیں، دونوں ہمارے مخالف ہیں۔ ان دونوں کا دعویٰ ہے کہ ان کی دوستی ہمالیہ سے بلند اور سمندروں کی طرح گہری ہے۔ اور وہ دونوں جوہری صلاحیت رکھتے ہیں۔لیکن یہ دونوں حقیقت میں پیش گوئی کے قابل ہیں اور ہندوستانی فوج جانتی ہے کہ یہ اس قسم کے خطرات ہیں۔انہوں نے کہا ’’جو چیز غیر متوقع ہے، اور ہمارے لیے سب سے بڑا چیلنج کیا ہوگا، وہ یہ ہے کہ مستقبل میں جنگ کا طریقہ بدل رہا ہے۔ اور، اس کی وجہ سے، ہمیں نئے ہتھیاروں کے نظام، ٹیکنالوجی اور حکمت عملی کو متعارف کرانا پڑے گا اور حکمت عملی تبدیل ہونے والی ہے۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ یہ خاص راستہ کہ کس طرح پیش گوئی کی جائے اور ابھی کون سے راستے اختیار کیے جائیں تاکہ ہم صحیح وقت پر صحیح جگہ پر ہوں جو میرے خیال میں ہمارے لیے سب سے بڑا چیلنج ہے۔انہوں نے اپنی صلاحیتوں کو برقرار رکھا اس لیے پاکستان ایک خطرہ ہے، آپ یہ نہیں کہہ سکتے کہ پاکستان کی مسلح افواج خطرہ نہیں رہیں گی۔ ہاں، موجودہ معاشی مسائل کی وجہ سے ان کے لیے ایک طویل جنگ لڑنا ایک چیلنج ہو سکتا ہے۔ لیکن وہ ہمارے لیے خطرہ بنے ہوئے ہیں۔